Tafseer-Ibne-Abbas - An-Naml : 87
وَ یَوْمَ یُنْفَخُ فِی الصُّوْرِ فَفَزِعَ مَنْ فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَنْ فِی الْاَرْضِ اِلَّا مَنْ شَآءَ اللّٰهُ١ؕ وَ كُلٌّ اَتَوْهُ دٰخِرِیْنَ
وَ يَوْمَ : جس دن يُنْفَخُ : پھونک ماری جائے گی فِي الصُّوْرِ : صور میں فَفَزِعَ : تو گھبرا جائیگا مَنْ : جو فِي السَّمٰوٰتِ : آسمانوں میں وَمَنْ : اور جو فِي الْاَرْضِ : زمین میں اِلَّا : سوا مَنْ : جسے شَآءَ اللّٰهُ : اللہ چاہے وَكُلٌّ : اور سب اَتَوْهُ : اس کے آگے آئیں گے دٰخِرِيْنَ : عاجز ہو کر
اور جس روز صور پھونکا جائے گا تو جو لوگ آسمانوں میں اور جو زمین میں ہیں سب گھبرا اٹھیں گے مگر وہ جسے خدا چاہے اور سب اس کے پاس عاجز ہو کر چلے آئیں گے
(87) اور جس دن پہلی مرتبہ صور پھونکا جائے گا تو تمام فرشتے اور آدمی سب گھبرا جائیں گے سوائے جبرئیل ؑ و میکائل ؑ اسرافیل ؑ اور ملک الموت اور حاملان عرش کے کہ ان کی اس وقت وفات نہ ہوگی پھر ان سب کی بھی وفات ہوجائے گی اور سب کے سب خواہ آسمانوں والے ہوں یا زمین والے قیامت کے دن اس کے سامنے دبے جھکے حاضر رہیں گے۔
Top