Tadabbur-e-Quran - An-Naml : 87
وَ یَوْمَ یُنْفَخُ فِی الصُّوْرِ فَفَزِعَ مَنْ فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَنْ فِی الْاَرْضِ اِلَّا مَنْ شَآءَ اللّٰهُ١ؕ وَ كُلٌّ اَتَوْهُ دٰخِرِیْنَ
وَ يَوْمَ : جس دن يُنْفَخُ : پھونک ماری جائے گی فِي الصُّوْرِ : صور میں فَفَزِعَ : تو گھبرا جائیگا مَنْ : جو فِي السَّمٰوٰتِ : آسمانوں میں وَمَنْ : اور جو فِي الْاَرْضِ : زمین میں اِلَّا : سوا مَنْ : جسے شَآءَ اللّٰهُ : اللہ چاہے وَكُلٌّ : اور سب اَتَوْهُ : اس کے آگے آئیں گے دٰخِرِيْنَ : عاجز ہو کر
اور اس دن کا خیال کرو جس دن صور پھونکا جائے گا تو جو بھی آسمانوں اور زمین میں ہیں۔ سب گھبرا اٹھیں گے۔ صرف وہی اس سے محفوظ رہیں گے جن کو اللہ چاہے گا اور سب اس کے آگے سرفگندہ ہو کر حاضر ہوں گے
یہ قیامت کے ہول کی یاد دہانی فرمائی ہے کہ اس کو کوئی آسان چیز نہ سمجھو۔ جب صور پھونکا جائے گا تو اس کی سوا ہم سب گھبرا اٹھیں گے۔ الا من شآء اللہ صرف وہی لوگ اس دن کی ہلچل سے مامون رہیں گے جن کو اللہ اس سے بازہ ہے اس اجمال کی وضاحت آگے آیت 89 میں بدیں الاظ ہوئی ہے۔ من جآء بالحسنۃ فلحہ خیر منھا وھم من فزع یومئذ امنون (جونی کی کا توشے لے کر آئیں گے ان کے لئے اس سے بہتر صلہ ہوگا اور وہ اس دن ہر گھبراہٹ سے بالکل مامون ہوں گے۔ وکل اتوہ ذخرین یعنی بڑے چھوٹے اور لیڈر پیرو سب اس دن خدا کے حضور میں نہایت ذلت کے ساتھ حاضر ہوں گے۔ داخرین کے معنی صاعرین کے ہیں۔ اس ذلت سے صرفوہی لوگ محفوظ رہیں گے جن کی طرف اوپر اشارہ ہوچکا ہے۔
Top