Tafseer-Ibne-Abbas - Az-Zukhruf : 33
وَ لَوْ لَاۤ اَنْ یَّكُوْنَ النَّاسُ اُمَّةً وَّاحِدَةً لَّجَعَلْنَا لِمَنْ یَّكْفُرُ بِالرَّحْمٰنِ لِبُیُوْتِهِمْ سُقُفًا مِّنْ فِضَّةٍ وَّ مَعَارِجَ عَلَیْهَا یَظْهَرُوْنَۙ
وَلَوْلَآ : اور اگر نہ ہو یہ بات اَنْ يَّكُوْنَ النَّاسُ : کہ ہوجائیں گے لوگ اُمَّةً وَّاحِدَةً : ایک ہی امت لَّجَعَلْنَا : البتہ ہم کردیں لِمَنْ : واسطے اس کے جو يَّكْفُرُ : کفر کرتا ہے بِالرَّحْمٰنِ : رحمن کے ساتھ لِبُيُوْتِهِمْ : ان کے گھروں کے لیے سُقُفًا : چھتیں مِّنْ فِضَّةٍ : چاندی سے وَّمَعَارِجَ : اور سیڑھیاں عَلَيْهَا : ان پر يَظْهَرُوْنَ : وہ چڑھتے ہوں
اور اگر یہ خیال نہ ہوتا کہ سب لوگ ایک ہی جماعت ہوجائیں تو جو لوگ خدا سے انکار کرتے ہیں ہم ان کے گھروں کی چھتیں چاندی کی بنا دیتے اور سیڑھیاں (بھی) جن پر وہ چڑھتے ہیں
(33۔ 34) اور اگر یہ بات متوقع نہ ہوتی کہ سب ایک ہی طریقہ یعنی کفر کے ہوجائیں گے تو ہم ان کافروں کے گھروں کی چھتیں تک چاندی کی کردیتے اور نیز زینے بھی چاندی کے کردیتے جن پر چڑھا اترا کرتے ہیں۔ اور ان کے گھروں کے دروازے بھی اور تخت بھی جن پر یہ آرام کرتے ہیں چاندی کے کردیتے اور یہی چیزیں سونے کی یعنی کہ ان کے گھروں میں سے ہر ایک چیز سونے چاندی کی کردیتے۔
Top