Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Anfaal : 64
یٰۤاَیُّهَا النَّبِیُّ حَسْبُكَ اللّٰهُ وَ مَنِ اتَّبَعَكَ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ۠   ۧ
يٰٓاَيُّھَا : اے النَّبِيُّ : نبی حَسْبُكَ : کافی ہے تمہیں اللّٰهُ : اللہ وَمَنِ : اور جو اتَّبَعَكَ : تمہارے پیرو ہیں مِنَ : سے الْمُؤْمِنِيْنَ : مومن (جمع)
اے نبی ﷺ ! خدا تم کو اور مومنوں کو جو تمہارے پیرو ہیں کافی ہے۔
(64) اللہ تعالیٰ ہی آپ کے لیے کافی ہے اور اوس و خزرج ظاہرا آپ کے لیے کافی ہیں۔ شان نزول : (آیت) ”یایھا النبی حسبک اللہ“۔ (الخ) بزار ؒ نے ضعیف سند کے ساتھ بذریعہ عکرمہ ؒ حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ جب حضرت فاروق اعظم ؓ مشرف بااسلام ہوئے تو مشرکین کہنے لگے کہ آج کے دن ہم سے آدمی قوم تقسیم ہوگئی، اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی، اس روایت کے اور بھی شواہد ہیں۔ اور طبرانی ؒ وغیرہ نے سعید بن جبیر ؒ کے ذریعہ سے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ جب 39 مرد وعورتوں نے رسول اکرم ﷺ کے دست مبارک پر اسلام قبول کرلیا۔ اس کے بعد حضرت عمر فاروق اعظم ؓ مشرف بااسلام ہوئے تو چالیس کی تعداد پوری ہوگئی، تب اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتاری، یعنی اے نبی آپ کے لیے اللہ کافی ہے اور جن مومنین نے آپ کا اتباع کیا ہے وہ کافی ہیں۔ اور ابن ابی حاتم ؒ نے صحیح سند کے ساتھ سعید بن جبیر ؓ سے روایت کیا ہے کہ جب رسول اکرم ﷺ پر (36) چھتیس آدمی اور چھ عورتیں ایمان لے آئیں اس کے بعد حضرت عمر فاروق اعظم ؓ مشرف بااسلام ہوئے تو یہ آیت اتری۔ اور ابوالشیخ ؒ نے سعید بن مسیب ؓ سے روایت کیا ہے کہ جب حضرت عمر فاروق اعظم ؓ مشرف بااسلام ہوئے تو ان کے اسلام کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتاری۔
Top