Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Open Surah Introduction
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Aasan Quran - An-Nahl : 6
یٰۤاَیُّهَا النَّاسُ اتَّقُوْا رَبَّكُمْ١ۚ اِنَّ زَلْزَلَةَ السَّاعَةِ شَیْءٌ عَظِیْمٌ
يٰٓاَيُّهَا النَّاسُ
: اے لوگو !
اتَّقُوْا
: ڈرو
رَبَّكُمْ
: اپنا رب
اِنَّ
: بیشک
زَلْزَلَةَ
: زلزلہ
السَّاعَةِ
: قیامت
شَيْءٌ
: چیز
عَظِيْمٌ
: بڑی بھاری
لوگو ! اپنے پروردگار سے ڈرو کہ قیامت کا زلزلہ ایک حادثہ عظیم ہوگا
آیت نمبر
1
تا
10
ترجمہ : سب سے زیادہ مہربان بہت رحم والے اللہ کے نام سے شروع کرتا ہوں، اے مکہ وغیرہ کے لوگو اپنے رب یعنی اس کے عذاب سے ڈرو بایں طور کہ اس کی اطاعت کرو، بیشک قیامت کا زلزلہ یعنی زمین کی شدید حرکت جو کہ مغرب کی جانب سے طلوع شمس کے بعد ہوگی، اور وہ قرب قیامت ہوگا، لوگوں کو بےقرار کرنے (خوف زدہ کرنے) میں بڑی بھاری چیز ہوگی، وہ عذاب کی ایک قسم ہوگی، جس روز تم اس کو دیکھو گے اس (زلزلہ) کی وجہ سے بالفعل ہر دودھ پلانے والی عورت دودھ پیتے بچہ کو فراموش کر دے گی، یعنی بھول جائے گی، اور ہر حمل والی یعنی حاملہ اپنے حمل کو ساقط کر دے گی اور (اے مخاطب) تو لوگوں کو شدت خوف کی وجہ سے نشہ کی سی حالت میں دیکھے گا حالانکہ وہ شراب کی وجہ سے نشہ میں نہ ہوں گے لیکن اللہ کا عذاب ہی بڑا سخت ہوگا جس کی وجہ سے لوگ خوف زدہ ہوں گے، اور نضر بن حارث اور ایک جماعت کے بارے میں آئندہ آیت نازل ہوئی، اور بعض لوگ ایسے ہیں کہ جو اللہ کے بارے میں بےعلمی کے ساتھ جھگڑا کرتے ہیں (اور) کہتے ہیں فرشتے اللہ کی بیٹیاں ہیں اور قرآن پچھلے لوگوں کے گھڑے ہوئے قصے ہیں، اور وہ بعث کے منکر ہیں، اور مٹی ہونے کے بعد زندہ ہونے کے منکر ہیں، اور اس جھگڑے میں ہر سرکش شیطان کے پیچھے ہو لیتے ہیں اور شیطان کی بابت یہ بات لکھی جا چکی ہے یعنی اس کے بارے میں فیصلہ کیا جا چکا ہے کہ جو کوئی اس کی رفاقت کرے گا یعنی اس کی اتباع کرے گا تو وہ اس کو گمراہ کر دے گا، اور اس کو عذاب نار کی طرف لے جائے گا، اے مکہ کے لوگو اگر تم دوبارہ زندہ ہونے کے بارے میں شک میں ہو (تو ذرا غور کرو) ہم نے تم کو یعنی تمہاری اصل آدم کو مٹی سے پیدا کیا پھر آدم کی ذریت نطفہ منی اور پھر علقہ سے اور وہ خون بستہ ہے اور پھر لوتھڑے سے اور وہ چپائے جانے کی مقدار گوشت کا ٹکڑا ہے (بوٹی) کہ خلقت کے اعتبار سے پوری بھی ہوتی ہے اور ادھوری بھی ہوتی ہے تاکہ ہم تم پر اپنی کمال قدرت کو ظاہر کردیں تاکہ تم ابتداء تخلیق پر قدرت سے اعادہ تخلیق پر استدلال کرو ونقر جملہ مستانفہ ہے، اور ہم رحم مادر میں جس کو چاہتے ہیں ایک معین مدت یعنی پیدائش کے وقت تک ٹھہرائے رکھتے ہیں پھر ہم تم کو تمہاری ماؤں کے پیٹ سے بچہ بنا کر باہر لاتے ہیں اور طفلاً اطفالاً کے معنی میں ہے پھر تم کو عمر دیتے ہیں تاکہ تم بھرپور جوانی کو یعنی کمال اور قوت کو پہنچ جاؤ اور وہ تیس سے چالیس سال کے درمیان ہے اور بعض تم میں کے وہ بھی ہیں جو بالغ ہونے سے پہلے ہی فوت ہوجاتے ہیں اور بعض تم میں سے وہ ہیں جو نکمی عمر کو پہنچا دئے جاتے ہیں یعنی بڑھاپے کی وجہ سے عمر کے گھٹیا مرحلہ اور فساد عقل کی منزل کو پہنچ جاتے ہیں (جس کا اثر یہ ہوتا ہے) کہ ایک چیز سے باخبر ہونے کے بعد بیخبر ہوجاتے ہیں (حضرت) عکرمہ نے فرمایا ہے کہ جو شخص قرآن خوانی کا شغف رکھتا ہے وہ اس حالت کو نہیں پہنچتا، اور اے مخاطب تو دیکھتا ہے زمین کو کہ خشک ہے اور جب ہم اس پر پانی برساتے ہیں تو وہ ہلتی ہے یعنی حرکت کرتی ہے اور ابھرتی ہے مرتفع اور زیادہ ہوتی ہے اور ہر قسم کی خوشنما نباتات اگاتی ہے یہ جو مذکور ہوا ابتداء آفرینش انسان سے احیاء ارض تک اس سبب سے ہے کہ اللہ ہی ثابت اور دائم ہے اور وہی مردوں کو زندہ کرتا ہے اور ہر شئ پر قادر ہے اور قیامت یقیناً آنے والی ہے اس میں ذرہ برابر شک نہیں اور اللہ تعالیٰ قبر والوں کو دوبارہ پیدا کرے گا اور یہ آیت ابوجہل کے بارے میں نازل ہوئی ہے اور بعض آدمی ایسے ہوتے ہیں کہ وہ اللہ کے بارے میں بدون واقفیت اور بدون دلیل کے کہ جو اس کے پاس ہو اور بغیر کسی روشن کتاب کے جو اس کے لئے ہو اور اس کتاب کے ساتھ نور (وحی) ہو پہلو تہی کرتے ہوئے (یہ یجادل کی ضمیر سے) حال ہے، یعنی ایمان سے متکبرانہ طور پر گردن موڑتے ہوئے اور عطف دائیں یا بائیں جانب کو کہتے ہیں، لیضل یا کے فتحہ اور ضمہ کے ساتھ تاکہ اللہ کے راستہ یعنی اس کے دین سے بہکا دے ایسے شخص کے لئے دنیا میں رسوائی عذاب ہے چناچہ یوم بدر میں قتل کیا گیا اور قیامت کے دن بھی ہم اسے جلنے یعنی آگ میں جلانے کا عذاب چکھائیں گے، اور یہ تیرے ہاتھوں کے کئے ہوئے کاموں کا بدلہ ہے یعنی ان اعمال کا جو تو نے کئے شخص (ذات) کو ید سے تعبیر کیا ہے نہ کہ دیگر اعضاء سے اس لئے کہ اکثر اعمال کا صدور ہاتھوں ہی سے ہوتا ہے اور یہ بات یقینی ہے کہ اللہ تعالیٰ بندوں پر ظلم کرنے والا نہیں ہے کہ ان کو بغیر کسی جرم کے سزا دے۔ تحقیق و ترکیب و تفسیری فوائد قولہ : زلزلۃ الساعۃ قیامت کے دن کا زلزلہ اس میں اضافت الی الظرف کی طرف اشارہ ہے جیسا کہ یا سارق اللیل میں، اور یہ اتساعاً ہے۔ قولہ : التی یکون بعدھا طلوع الشمس مفسر علام کا مقصد اس عبارت کے اضافہ سے اس بات کی طرف اشارہ کرنا ہے کہ یہ زلزلہ دنیا ہی میں ہوگا اور مغرب کی جانب سے سورج کا طلوع ہونے سے بعد ہوگا، اور اسی قول کی تائید اللہ تعالیٰ کے قول ” تذھل کل مرضعۃ عما ارضعت “ سے بھی ہوتی ہے۔ قولہ : بالفعل کا مطلب ہے دودھ پلانے کی حالت جب کہ ماں بچہ کی طرف پوری طرح متوجہ ہوتی ہے ایسی حالت میں اس شدید زلزلہ کو دیکھ کر اپنے بچہ سے غافل ہوجائے گی، عما ارضعت میں ما مصدریہ بھی ہوسکتا ہے ای عن ارضاعھا اور موصولہ بھی ہوسکتا ہے ای عن الذی ارضعتہ۔ قولہ : یوم ترونھا یوم کے نصب میں چند وجوہ ہیں (
1
) تذھل کی وجہ سے منصوب ہے (
2
) اذکر فعل محذوف کی وجہ سے منصوب ہے (
3
) الساعۃ سے بدل ہے (
4
) عظیم کی وجہ سے منصوب ہے، قولہ : تذھل ترونھا کی ضمیر سے حال ہے اور رویت بصری مراد ہے، قولہ : ولکن عذاب اللہ شدید یہ محذوف سے استدراک ہے فھٰذہٖ الاحوال المذکورہ لیست بشدیدۃ ولکن عذاب اللہ شدید، لکن کا ما بعد ما قبل کے مخالف ہوا کرتا ہے۔ قولہ : وجماعۃ جماعت سے مراد ابوجہل اور ابی بن خلف وغیرہ ہیں۔ قولہ : کمال قدرتنا اس عبارت کو مقدر ماننے کا مقصد اس بات کی طرف اشارہ کرنا ہے کہ یہ لنبین لکم کا مفعول محذوف ہے۔ قولہ : طفلاً یہ نکرجکم کی کم ضمیر سے حال ہے اور طفلا چوں کہ مصدر ہے جس کی وجہ سے معنی میں جمع کے ہے جیسا کہ مفسر علام نے اشارہ کردیا ہے۔ قولہ : ارذل العمر گھٹیا اور ناکارہ عمر، خرف دونوں کے فتحہ کے ساتھ، کبر سنی کی وجہ سے فساد عقل، جس کو اردو میں سٹھیانا کہتے ہیں۔ قولہ : لکیلا یعلم اس کا تعلق یرد سے ہے، قولہ : ھامدۃ یہ ھمدت النار سے مشتق ہے، اس کے معنی ہیں بجھ جانا۔ قولہ : ذٰلک بان اللہ اس میں تین وجہ اعراب ہوسکتی ہیں (
1
) ذٰلک مبتدا اور مابعد اس کی خبر اور مشار الیہ ما قبل میں تخلیق بنی آدم وغیرہ ہے، (
2
) ذٰلک مبتدا محذوف کی خبر ہے، ای الامر ذٰلک (
3
) ذٰلک فعل مقدر کی وجہ سے منصوب ہے، ای فعلنا ذٰلک بسبب ان اللہ ھو الحق، قولہ : یجادل فی اللہ الخ یعنی یہ شخص اللہ کی ذات وصفات میں مجادلہ کرتا ہے حالانکہ نہ اس کے پاس علم ہے اور نہ دلیل اور نہ اس کے پاس کوئی روشن کتاب ہے، وأن الساعۃ آتیۃ، وأنہ یحییٰ الموتٰی کی تاکید ہے، ونزل فی ابی جھل اس کا ناعم عمر بن ہشام ہے اور ابو جہل کنیت ہے، اس کی ایک کنیت ابو الحکم بھی ہے، ومن یجادل فی اللہ کا عطف پہلے من یجادل فی اللہ بغیر علم پر ہے۔ قولہ : نورٌ معہٗ کا تعلق کتاب سے ہے ای ولا وحی کائن معہ، قولہ : حال ثانی عطفہ یجادل کی ضمیر سے ھال ہے اور لیضل کا تعلق یجادل سے ہے، قولہ : عذاب الحریق یہ اضافت موصوف الی الصفت کے قبیل سے ہے ای العذاب المحرق، قولہ : ای بذی ظلم یہ اشارہ ہے کہ ظلام جو کہ مبالغہ کا صیغہ ہے ذی ظلم (اس فاعل) کے معنی میں ہے۔ تفسیر و تشریح سابقہ سورة سے ربط : سورة انبیاء کے اختتام پر بعث بعد الموت کا ذکر تھا، اس سورة کو حق سبحانہ تعالیٰ نے قیامت اور اس کی ہولناکی کے بیان سے شروع فرمایا ہے، تاکہ انسان تقویٰ اختیار کرے جو کہ راہئ آخرت کے لئے بہترین زادراہ ہے، فرمایا یا ایھا الناس اتقوا ربکم۔ سورة حج کی خصوصیات : اس سورت کے مکی یا مدنی ہونے میں مفسرین کے درمیان اختلاف ہے، حضرت ابن عباس ؓ سے دونوں قسم کی روایتیں منقول ہیں، جمہور مفسرین کا قول یہ ہے کہ یہ سورة آیات مکیہ اور مدنیہ سے مخلوط ہے، قرطبی نے اسی کو راحج قرار دیا ہے۔ اس سورة کے عجائب میں سے یہ بات ہے کہ اس کی آیات کا نزول بعض کا رات میں بعض کا دن میں، بعض کا سفر میں اور بعض کا حضر میں اور بعض کا مکہ میں اور بعض کا مدینہ میں اور بعض کا حالت جنگ و جہاد میں اور بعض کا صلح و امن کی حالت میں ہوا ہے اور اس میں بعض آیات ناسخ ہیں اور اور بعض منسوخ اور بعض محکم ہیں اور بعض متشابہ۔ زلزلہ قیامت کب ہوگا ؟ قیامت قائم ہونے اور لوگوں کے دوبارہ زندہ ہونے کے بعد یا اس سے پہلے، بعض نے کہا ہے کہ یہ قیامت سے پہلے اسی دنیا میں ہوگا اور قیامت کی آخری علامت میں شمار ہوگا جس کا ذکر قرآن مجید کی بہت سی آیات میں ہے، اور بعض حضرات نے فرمایا کہ یہ زلزلہ حشر و نشر برپا ہونے کے بعد ہوگا، حقیقت یہ ہے کہ دونوں میں کوئی تضاد نہیں ہے، اس زلزلہ قیامت کی جو کیفیت آگے آیت میں ذکر کی گئی ہے کہ تمام حمل والی عورتوں کے حمل ساقط ہوجائیں گے اور دودھ پلاتی عورتیں اپنے بچوں کو بھول جائیں گی، اگر یہ زلزلہ اسی دنیا میں وقوع قیامت سے پہلے ہے تو ایسا واقعہ پیش آنے میں کوئی اشکال نہیں اور حشر و نشر کے بعد ہے تو اس کی توجیہ یہ ہوگی کہ جو عورتیں جس حالت میں مری ہوں گی، ان کا حشر اسی حالت میں ہوگا اور جن کا انتقال دودھ پلانے کی حالت میں ہوا ہوگا، وہ اسی بچہ کے ساتھ اٹھائی جائیں گی، اور بعض مفسرین نے کہا ہے کہ آیت میں مجاز مراد ہے حقیقت سے اس کا تعلق نہیں ہے یعنی جس طرح ” یوم یجعل الولدان شیباً “ میں دن کی درازی مراد ہے اسی طرح یہاں روز قیامت کی ہولناکی مراد ہے، اگر حقیقی معنی مراد لئے جائیں تب بھی کوئی استحالہ نہیں ہے اللہ تعالیٰ ہر شئ پر قادر ہے۔ ومن الناس من یجادل فی اللہ یہ آیت نضر بن حارث کے بارے میں نازل ہوئی ہے جو بڑا جھگڑا لو تھا، فرشتوں کو اللہ تعالیٰ کی بیٹیاں اور قرآن کو گزشتہ لوگوں کے افسانے کہا کرتا تھا اور بعث بعد الموت کا منکر تھا۔ انا خلقنکم من تراب ثم من نطفۃ اس آیت میں بطن مادر میں انسان کی تخلیق کے مختلق درجات کا ذکر ہے، اس کی تفصیل صحیح بخاری کی ایک حدیث میں ہے جو حضرت عبد اللہ ابن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا انسان کا مادہ رحم مادر میں چالیس روز تک جمع رہتا ہے پھر چالیس روز کے بعد علقہ یعنی منجمد خون بن جاتا ہے پھر چالیس ہی دن میں وہ مضغہ یعنی گوشت بن جاتا ہے اس کے بعد اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک فرشتہ بھیجا جاتا ہے جو اس میں روح پھونک دیتا ہے اور اس کے متعلق چار باتیں اسی وقت فرشتہ کو لکھوا دی جاتی ہیں (
1
) یہ کہ اس کی عمر کتنی ہے (
2
) یہ کہ رزق کتنا ہے (
3
) عمل کیا کرے گا (
4
) یہ کہ بدبخت ہوگا یا خوش بخت (قرطبی) ایک روایت میں یہ بھی ہے کہ جب نطفہ مختلف ادوار سے گزرنے کے بعد مضغہ بن جاتا ہے تو جو فرشتہ ہر انسان کی تخلیق پر مامور ہے اللہ تعالیٰ سے دریافت کرتا ہے یا رب مخلقۃ او غیر مخلقۃ یعنی اس نطفہ سے آپ کا انسان کو پیدا کرنا مقدر ہے یا نہیں اگر اللہ تعالیٰ کی طرف سے یہ جواب ملتا ہے کہ یہ غیر مخلقہ ہے تو رحم اس کو ساقط کردیتا ہے اور اگر حکم ہوتا ہے کہ یہ مخلقہ ہے تو پھر فرشتہ سوال کرتا ہے لڑکا ہے یا لڑکی ؟ اور شقی یا سعید ؟ اور اس کی عمر کیا ہے ؟ اور اس کا عمل کیسا ہے ؟ اور کہاں مرے گا ؟ یہ سب باتیں اسی وقت فرشتہ کو بتلا دی جاتی ہیں (ابن کثیر) ومنکم من یرد الی ارذل العمر یعنی وہ عمر کہ جس میں انسان کے عقل و شعور اور حواس میں خلل آنے لگے، نبی کریم ﷺ نے ایسی عمر سے پناہ مانگی ہے نسائی شریف میں بروایت سعد ؓ منقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ حسب ذیل الفاظ پر مشتمل یہ دعا بکثرت تھے اور راوی حدیث حضرت سعدیہ دعا اپنی سب اولاد کو یاد کرا دیتے تھے، وہ دعا یہ ہے : اللھم انی اعوذبک من البخل واعوذبک من الجبن واعوذبک من ان ارد الی ارذل العمر واعوذبک من فتنۃ الدنیا و عذاب القبر۔ (قرطبی)
Top