Tafseer-e-Jalalain - An-Najm : 36
اَمْ لَمْ یُنَبَّاْ بِمَا فِیْ صُحُفِ مُوْسٰىۙ
اَمْ لَمْ يُنَبَّاْ : یا نہیں خبر دیا گیا۔ آگاہ کیا گیا بِمَا : ساتھ اس کے جو فِيْ صُحُفِ : صحیفوں میں ہے مُوْسٰى : موسیٰ کے
کیا جو باتیں موسیٰ کے صحیفوں میں ہیں ان کی اس کو خبر نہیں پہنچی ؟
ام لم ینبا بما فی صحف موسیٰ و ابراہیم الذین وفی اس آیت میں ان تعلیمات کا خلاصہ بیان کیا گیا ہے جو حضرت موسیٰ اور حضرت ابراہیم کے صحیفوں میں نازل ہوئی تھیں حضرت موسیٰ کے صحیفوں سے مراد تورات ہے، رہے حضرت ابراہیم (علیہ الصلوۃ والسلام) کے صحیفے تو وہ آج دنیا میں کہیں موجود نہیں ہیں اور یہود و نصاریٰ کی کتب مقدسہ میں بھی ان کا کوئی ذکر نہیں پایا جاتا، صرف قرآن ہی ایک وہ کتاب ہے جس میں دو مقامات پر صحف ابراہیم کی تعلیمات کے بعض اجزاء نقل کئے گئے ہیں ایک یہ مقام اور دوسرے سورة اعلیٰ کی آخری آیات میں۔ تین اہم اصول : اس آیت سے تین بڑے اصول مستنبط ہوتے ہیں : (1) ایک یہ کہ ہر شخص اپنے فعل کا ذمہ دار ہے (2) دوسرے یہ کہ ایک شخص کے فعل کی ذمہ داری دوسرے کے سر نہیں ڈالی جاسکتی، الایہ کہ اس فعل کے صدور میں اس کا اپنا کوئی حصہ ہو۔ (3) یہ کہ کوئی شخص اگر چاہے بھی تو کسی دوسرے شخص کے فعل کی ذمہ داری اپنے اوپر نہیں لے سکتا اور نہ اصل مجرم کو اس بناء پر چھوڑا جاسکتا ہے۔
Top