Mutaliya-e-Quran - Nooh : 13
مَا لَكُمْ لَا تَرْجُوْنَ لِلّٰهِ وَقَارًاۚ
مَا لَكُمْ : کیا ہے تم کو لَا تَرْجُوْنَ : نہیں تم امید رکھتے لِلّٰهِ : اللہ کے لیے وَقَارًا : کس وقار کی
تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ اللہ کے لیے تم کسی وقار کی توقع نہیں رکھتے؟
[مَا لَكُمْ : تم لوگوں کو کیا ہوا ہے ] [لَا تَرْجونَ للّٰهِ : (کہ) تم لوگ امید نہیں رکھتے اللہ سے ] [وَقَارًا : کسی عظمت کی ] (آیت۔ 13) تَرْجُوْنَ کا مفعول وَقَارًا ہے۔ نوٹ۔ 5: آیت۔ 13 ۔ 14 ۔ کا مطلب یہ ہے کہ اللہ کی بڑائی سے امید رکھنا چاہیے کہ اس کی فرمانبرداری کرو گے تو تم کو عزت و وقار عنایت فرمائے گا۔ یا یہ مطلب ہے کہ اللہ کی بڑائی کا اعتقاد کیوں نہیں رکھتے اور اس کی عظمت و جلال سے ڈرتے کیوں نہیں۔ (حالانکہ تمہارا اپنا وجود اس کی عظمت کی علامت کے طور پر کافی ہے) ۔ ماں کے پیٹ میں تم نے طرح طرح کے رنگ بدلے۔ اور اصلی مادے سے لے کر موت تک آدمی کتنی پلٹیاں کھاتا ہے، کتنے اطوار و ادوار اور اتار چڑھائو سے گزرتا ہے۔ (ترجمہ شیخ الہند)
Top