Madarik-ut-Tanzil - Nooh : 13
مَا لَكُمْ لَا تَرْجُوْنَ لِلّٰهِ وَقَارًاۚ
مَا لَكُمْ : کیا ہے تم کو لَا تَرْجُوْنَ : نہیں تم امید رکھتے لِلّٰهِ : اللہ کے لیے وَقَارًا : کس وقار کی
تم کو کیا ہوا ہے کہ تم خدا کی عظمت کا اعتقاد نہیں رکھتے
13 : مَالَکُمْ لَاتَرْجُوْنَ لِلّٰہِ وَقَارًا (تم کو کیا ہوا کہ تم اللہ تعالیٰ کی عظمت کے معتقد نہیں ہوتے ہو) تم اللہ تعالیٰ کی عظمت سے نہیں ڈرتے ہو (کذا قال الکلبی) قول اخنس (رح) : یہاں رجاء خوف کے معنی میں ہے۔ کیونکہ رجاء کے ساتھ تھوڑا خوف اور ناامیدی ہوتی ہے الوقارؔ : عظمت۔ نمبر 2۔ اس کی توقیر و تعظیم کی تم کو امید نہیں کہ وہ کس قدرتمہاری قدر دانی اور تمہارا اکرام کرے گا۔ مطلب یہ ہے کہ تمہیں کیا ہوگیا کہ تم ایسی حالت پر نہیں آتے جس میں تم اللہ تعالیٰ کی اس قدر دانی کی امید کرو جو آخرت میں تم کو میسر ہوگی۔
Top