بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Jawahir-ul-Quran - Adh-Dhaariyat : 1
وَیْلٌ لِّكُلِّ هُمَزَةٍ لُّمَزَةِۙ
وَيْلٌ : خرابی لِّكُلِّ : واسطے، ہر هُمَزَةٍ : طعنہ زن لُّمَزَةِۨ : عیب جو
خرابی ہے2 ہر طعنہ دینے والے عیب چننے والے کی
2:۔ ” ویل “ ھمزۃ، غیبت کرنے والا اور پس پشت عیب جوئی کرنے والا۔ لمزۃ، منہ پر طعنہ دینے والا اور گالی گلوچ کرنے والا۔ یا ھمزۃ، منہ پر عیب جوئی کرنے والا اور لمزۃ، پس پشت عیب چینی کرنے والا اور چغلخور۔ وقال ابو العالیۃ والھسن و مجاھد وعطاء بن ابی رباح : الہمزۃ الذی یغتاب و یطعن فی وجہ الرج، واللمزۃ الذی یغتابہ من خلفہ اذا غاب (قرطبی ج 20 ص 181) ۔ حضرت ابن عباس ؓ فرماتے ہیں ان دونوں لفظوں سے مراد وہ لوگ ہیں جو چغلی کھائیں اور دوستوں کو آپ میں لڑائیں اور بےگناہوں پر تہمتیں اور عیب لگائین۔ ھم المشاءون بالنمیمۃ، المفسدون بین الاحبۃ، الباغون للبراء العیب (ابن جریر) ہلاکت ہے ہر اس شخص کے لیے جو لوگوں کی غیبت کرے، ان کی عیب جوئی میں لگا رہے، احباب و اقارب میں پھوٹ دالے اور بےگناہوں پر تہمت لگائے۔
Top