Jawahir-ul-Quran - Maryam : 41
وَ اذْكُرْ فِی الْكِتٰبِ اِبْرٰهِیْمَ١ؕ۬ اِنَّهٗ كَانَ صِدِّیْقًا نَّبِیًّا   ۧ
وَاذْكُرْ : اور یاد کرو فِي الْكِتٰبِ : کتاب میں اِبْرٰهِيْمَ : ابراہیم اِنَّهٗ كَانَ : بیشک وہ تھے صِدِّيْقًا : سچے نَّبِيًّا : نبی
اور مذکور کر کتاب میں ابراہیم کا31 بیشک تھا وہ سچا نبی
31:۔ جواب شبہہ ثالثۃ :۔ یہ تیسرے شبہہ کا جواب ہے یہود و نصاریٰ اور مشرکین حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کو کارساز سمجھ کر پکارتے تھے تو اس کا جواب دیا گیا کہ حضرت ابراہیم (علیہ السلام) جو انبیاء (علیہم السلام) کے جد امجد ہیں وہ خود اپنے باپ سے کہہ رہے ہیں کہ غیر اللہ کو مت پکارو۔ وہ تمہیں نفع اور نقصان نہیں پہنچا سکتے۔ اس لیے وہ کس طرح متصرف و مختار اور معبود بن سکتے ہیں ؟ حضرت زکریا (علیہ السلام) صرف یہود اور عیسیٰ اور مریم (علیہم السلام) کو تو صرف نصاریٰ پکارتے تھے۔ لیکن حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کو یہود و نصاریٰ اور مشرکین عرب سب متصرف سمجھ کر پکارتے تھے۔ اس لیے اب ان کی الوہیت کی نفی کا شبہہ دور فرمایا۔
Top