Jawahir-ul-Quran - Maryam : 46
قَالَ اَرَاغِبٌ اَنْتَ عَنْ اٰلِهَتِیْ یٰۤاِبْرٰهِیْمُ١ۚ لَئِنْ لَّمْ تَنْتَهِ لَاَرْجُمَنَّكَ وَ اهْجُرْنِیْ مَلِیًّا
قَالَ : اس نے کہا اَ رَاغِبٌ : کیا روگرداں اَنْتَ : تو عَنْ : سے اٰلِهَتِيْ : میرے معبود (جمع) يٰٓاِبْرٰهِيْمُ : اے ابراہیم لَئِنْ : اگر لَّمْ تَنْتَهِ : تو باز نہ آیا لَاَرْجُمَنَّكَ : تو میں تجھے ضرور سنگسار کروں گا وَاهْجُرْنِيْ : اور مجھے چھوڑ دے مَلِيًّا : ایک مدت کے لیے
وہ بولا کیا تو پھرا ہوا ہے34 میرے ٹھاکروں سے اے ابراہیم اگر تو باز نہ آئے گا تو تجھ کو سنگسار کروں گا اور دور ہوجا میرے پاس سے ایک مدت
34:۔ یہ ابراہیم (علیہ السلام) کو باپ کی طرف سے دھمکی ہے کہ تو میرے معبودوں کے اس قدر خلاف ہے خبردار اگر تم اس روش سے باز نہ آئے تو میں تجھے سنگسار کردوں گا۔ اس لیے تمہاری بہتری اسی میں ہے کہ تم یہاں سے اپنی عزت بچا کر چلے جاؤ۔ ” مَلِیًّا “ ای اعتزلنی سالم العرض لا یصیبک منی معرۃ قالہ ابن عباس (قرطبی ج 11 ص 111) ۔ بعض نے ” مَلِیًّا “ کی تفسیر دھرا طویلا سے کی ہے یعنی طویل عرصہ تک مجھ سے دور رہو۔
Top