Jawahir-ul-Quran - Al-Furqaan : 41
وَ اِذَا رَاَوْكَ اِنْ یَّتَّخِذُوْنَكَ اِلَّا هُزُوًا١ؕ اَهٰذَا الَّذِیْ بَعَثَ اللّٰهُ رَسُوْلًا
وَاِذَا : اور جب رَاَوْكَ : دیکھتے ہیں تمہی وہ اِنْ : نہیں يَّتَّخِذُوْنَكَ : وہ بناتے تمہیں اِلَّا : مگر۔ صرف هُزُوًا : تمسخر (ٹھٹھا اَھٰذَا : کیا یہ الَّذِيْ بَعَثَ : وہ جسے بھیجا اللّٰهُ : اللہ رَسُوْلًا : رسول
اور جہاں29 تجھ کو دیکھیں کچھ کام نہیں ان کو تجھ سے مگر ٹھٹھے کرنے کیا یہی ہے جس کو بھیجا اللہ نے پیغام دے کر
29:۔ ” و اذا راوک الخ “ یہ شکوی ہے مشرکین جبحضور ﷺ کو دیکھتے تو بطور استہزاء کہتے کیا یہی ہے جسے اللہ نے تمہاری طرف رسول بنا کر بھیجا ہے ؟ اگر ہم مستقل مزاجی سے اپنے معبودوں کی عبادت و پکار پر جمے نہ رہتے تو اس نے تو ہمیں گمراہ کردیا تھا اور ہمیں اپنے معبودوں سے ہٹا دیا تھا شکر ہے کہ ہم پکے رہے یعنون انہ کاد یفتنھم عن عبادۃ الاصنام لو لا ان صبروا و تجلدو واستمروا علیھا (ابن کثیر ج 3 ص 319) ۔ وسوف یعلمون الخ “ تخویف اخروی ہے۔ مشرکین دنیا میں اپنے کو ہدایت پر سمجھتے ہیں اور توحید خالص کو گمراہی کا نام دیتے ہیں لیکن جب عذاب میں مبتلا ہوں گے تو انہیں اچھی طرح معلوم ہوجائیگا گمراہ کون ہے اور ہدایت پر کون ہے۔
Top