Tafseer-e-Majidi - Al-Furqaan : 41
وَ اِذَا رَاَوْكَ اِنْ یَّتَّخِذُوْنَكَ اِلَّا هُزُوًا١ؕ اَهٰذَا الَّذِیْ بَعَثَ اللّٰهُ رَسُوْلًا
وَاِذَا : اور جب رَاَوْكَ : دیکھتے ہیں تمہی وہ اِنْ : نہیں يَّتَّخِذُوْنَكَ : وہ بناتے تمہیں اِلَّا : مگر۔ صرف هُزُوًا : تمسخر (ٹھٹھا اَھٰذَا : کیا یہ الَّذِيْ بَعَثَ : وہ جسے بھیجا اللّٰهُ : اللہ رَسُوْلًا : رسول
اور آپ کو جب یہ دیکھ لیتے ہیں تو بس آپ کے حق میں تمسخر ہی کرنے لگتے ہیں کیا یہی وہ (حضرت) ہیں جنہیں خدا نے پیغمبر بنا کر بھیجا ہے ؟ ،47۔
47۔ اور وہ یہ فقرہ طنز و استہزاء کے طور پر کہتے تھے، یعنی اگر رسالت کوئی چیز ہے تو رسول کسی بڑے رئیس کو ہونا چاہیے تھا۔ نہ کہ ایک عامی معمولی شخص کو۔ مشرکین عرب کے خیال میں منصب رسالت اگر واقعی کسی کو ملنا تھا ہی تو کسی سردار قریش کو ملتا نہ کہ ایک معمولی تاجر کو (آیت) ” ھذا “۔ یہاں تحقیر کے لیے ہے۔
Top