Jawahir-ul-Quran - Ash-Shu'araa : 3
اِنْ اَنَا اِلَّا نَذِیْرٌ مُّبِیْنٌؕ
اِنْ اَنَا : نہیں میں اِلَّا : مگر۔ صرف نَذِيْرٌ : ڈرانے والا مُّبِيْنٌ : صاف طور پر
شاید تو3 گھونٹ مارے اپنی جان اس بات پر کہ وہ یقین نہیں کرتے
3:۔ یہ آنحضرت ﷺ کے لیے تسلی ہے۔ دعوی توحید پر کچھ دلائل سورة الفرقان میں بیان ہوچکے ہیں اور کچھ اب سورة الشعراء میں بیان ہوں گے۔ ان دلائل کے باوجود بھی اگر مشرکین نہ مانیں تو آپ اپنی جان کو غم میں نہ ڈالیں۔ کیونکہ غرض تبلیغ تھی جو احسن طریق سے ہوچکی اور زبردستی منوانا مقصود نہیں۔ ” ان نشا ننزل علیھم الخ “ اگر ہم چاہتے تو آسمان سے ایک ایسی نشانی نازل کردیتے جس کے سامنے وہ عاجز ہو کر جھک جاتے اور مجبور ہو کر ایمان لے آتے مگر جبراً منوانا ہماری حکمت کے منافی ہے کیونکہ ہم امتحان لینا چاہتے ہیں کہ کون اپنے اختیار سے ایمان لاتا ہے اور کون انکار کرتا ہے۔ ” ان لا یکونوا ای لئلا یکونوا “ (مدارک) اور ” لھا خضعین “ کے بعد ” ولکن لنبلوھم “ مقدر ہے۔ ای لو نشاء لانزلنا ایۃ تضطرھم الی الایمان قھرا ولکن لا نفعل ذلک لانا نرید من احد الا الایمان الاختیاری۔ (ابن کثیر ج 3 ص 331) ۔
Top