Jawahir-ul-Quran - Ash-Shu'araa : 88
یَوْمَ لَا یَنْفَعُ مَالٌ وَّ لَا بَنُوْنَۙ
يَوْمَ : جس دن لَا يَنْفَعُ : نہ کام آئے گا مَالٌ : مال وَّلَا : اور نہ بَنُوْنَ : بیٹے
جس دن نہ کام آئے کوئی مال اور نہ بیٹے39
39:۔ یہ ادخال الٰہی ہے، حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کا کلام نہیں۔ یہاں یوم حشر کے شدت ہول کا بیان ہے۔ ” بقلب سلیم “ ایسا دل جو شرک و شک سے محفوظ اور اخلاص سے لبریز ہو۔ ای خالص من الشرک والشک (خازن و معالم ج 5 ص 100) ۔ ” وازلفت الجنۃ الخ “ جنت پرہیز گاروں کے نزدیک کردی جائے گی اور دوزخ کافروں کے لیے ظاہر کردی جائے گی۔ ” وقیل لھم “ اور مشرکین سے کہا جائے گا آج وہ تمہارے معبود کہاں ہیں جن کو تم دنیا میں کارساز اور برکات دہندہ سمجھ کر پکارا کرتے تھے اور انہیں خدا کے یہاں سفارشی سمجھتے تھے ای این الھتکم الذین کنتم تزعمون انھم شفعاء کم فی ھذا الموقف (روح ج 19 ص 301) ۔ کیا آج وہ تمہارے کام آئیں گے یا عذاب سے اپنے کو بچا سکیں گے ؟ استفہام انکاری ہے یعنی ایسا ہرگز نہیں ہوگا۔ وہ نہ تمہیں عذاب سے بچا سکیں گے نہ اپنے کو۔
Top