Jawahir-ul-Quran - An-Naml : 25
اَلَّا یَسْجُدُوْا لِلّٰهِ الَّذِیْ یُخْرِجُ الْخَبْءَ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ وَ یَعْلَمُ مَا تُخْفُوْنَ وَ مَا تُعْلِنُوْنَ
اَلَّا : کہ نہیں يَسْجُدُوْا لِلّٰهِ : وہ سجدہ کرتے اللہ کو الَّذِيْ : وہ جو يُخْرِجُ : نکالتا ہے الْخَبْءَ : چھپی ہوئی فِي السَّمٰوٰتِ : آسمانوں میں وَالْاَرْضِ : اور زمین وَيَعْلَمُ : اور جانتا ہے مَا تُخْفُوْنَ : جو تم چھپاتے ہو وَمَا : اور جو تُعْلِنُوْنَ : تم ظاہر کرتے ہو
کیوں نہ سجدہ کریں اللہ کو24 جو نکالتا ہے چھپی ہوئی چیز آسمانوں میں اور زمین میں اور جانتا ہے جو چھپاتے ہو اور جو ظاہر کرتے ہو
24:۔ اس سے پہلے لام تعلیل مقدر ہے اور وہ “ فصدھم ” کے متعلق ہے ای فصدھم عن السبیل لئلا یسجدوا فحذف الجار مع ان وادغمت النون فی اللام (مدارک ج 3 ص 159) ۔ ہدہد نے اپنا بیان جاری رکھتے ہوئے کہا شیطان نے ان کو راہ توحید سے روک رکھا ہے تاکہ وہ اس خالق کائنات اور مالک ارض و سماء کو سجدہ نہ کریں جو آسمان اور زمین سے پوشیدہ چیزیں ظاہر کرتا اور ہر ظاہر و باطن کو جانتا ہے۔ آسمان کی پوشیدہ چیز سے بارش اور زمین کی پوشیدہ چیز سے نبات مراد ہے۔ قال اکثر المفسرین خبء السماء المطر و خبء الارض النبات (معالم ج 5 ص 119) ۔ ہدہد کا چونکہ کام ہی یہی ہے کہ وہ زمین کو کرید کر اس میں چھپے ہوئے کیڑے مکوڑوں کو نکال کر کھاتا ہے اس لیے اس نے اللہ تعالیٰ کی یہی صفت بیان کی کہ یہ چھپی چیزیں وہی نکالتا ہے۔
Top