Jawahir-ul-Quran - Al-Ankaboot : 53
وَ یَسْتَعْجِلُوْنَكَ بِالْعَذَابِ١ؕ وَ لَوْ لَاۤ اَجَلٌ مُّسَمًّى لَّجَآءَهُمُ الْعَذَابُ١ؕ وَ لَیَاْتِیَنَّهُمْ بَغْتَةً وَّ هُمْ لَا یَشْعُرُوْنَ
وَيَسْتَعْجِلُوْنَكَ : اور وہ آپ سے جلدی کرتے ہیں بِالْعَذَابِ ۭ : عذاب کی وَلَوْلَآ : اور اگر نہ اَجَلٌ : میعاد مُّسَمًّى : مقرر لَّجَآءَهُمُ : تو آچکا ہوتا ان پر الْعَذَابُ ۭ : عذاب وَلَيَاْتِيَنَّهُمْ : اور ضرور ان پر آئے گا بَغْتَةً : اچانک وَّهُمْ : اور وہ لَا يَشْعُرُوْنَ : انہیں خبر نہ ہوگی
اور جلدی مانگتے ہیں46 تجھ سے آفت اور اگر نہ ہوتا ایک وعدہ مقرر) ٹھہرا ہوا (تو آپہنچتی ان پر آفت اور البتہ آئے گی ان پر اچانک اور ان کو خبر نہ ہوگی
46:۔ یہ زجر مع تخویف دنیوی و اخروی ہے یہ معاندین عذاب کے جلدی آنے کا مطالبہ کرتے ہیں لیکن عذاب کا وقت مقرر ہے اگر اس کا وقت مقرر و معین نہ ہوتا تو اب تک وہ عذاب سے ہلاک ہوچکے ہوتے۔ عذاب کا وقت ہمارے علم میں معین ہے لیکن انہیں اس کا علم نہیں اس لیے وہ اچانک ہی اپنے وقت پر انہیں آ لے گا۔ اس سے قیامت یا جنگ بدر کا عذاب مراد ہے۔ وھو یوم القیمۃ او یوم بدر (مدارک) یستعجلونک الخ۔ یہ زجر مذکور کا اعادہ ہے۔ وہ عذاب جلدی لانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ آپ فرما دیں عذاب آئے گا یہ تمام مشرکین و کفار جہنم میں ڈالے جائیں اور جہنم کی آگ ہر طرف سے انہیں گھیرے میں لے لیگی اور اس وقت ان سے کہا جائے گا آج اپنے مشرکانہ اعمال کا خوب مزہ چکھ لو۔ یہ وہی عذاب ہے جس کے لیے تم بیتاب تھے اور بطور استہزاء ہمارے پیغمبر سے اسے جلدی لانے کا مطالبہ کیا کرتے تھے۔
Top