Kashf-ur-Rahman - An-Naml : 69
وَ جَآءَ السَّحَرَةُ فِرْعَوْنَ قَالُوْۤا اِنَّ لَنَا لَاَجْرًا اِنْ كُنَّا نَحْنُ الْغٰلِبِیْنَ
وَجَآءَ : اور آئے السَّحَرَةُ : جادوگر (جمع) فِرْعَوْنَ : فرعون قَالُوْٓا : وہ بولے اِنَّ : یقیناً لَنَا : ہمارے لیے لَاَجْرًا : کوئی اجر (انعام) اِنْ : اگر كُنَّا : ہوئے نَحْنُ : ہم الْغٰلِبِيْنَ : غالب (جمع)
آپ ان سے کہہ دیجئے کہ تم ذرا زمین چلو پھرو پھر دیکھ لو کہ مجرموں کا انجام کیسا ہوا
(69) چونکہ جس طرح یہ منکر وقوع قیامت کی ہر معقول دلیل کا انکار کرتے ہیں اسی طرح ان سے پہلے بھی پیغمبروں کی تکذیب کرتے رہے پھر جو انجام ان کا ہوا وہی ان کا بھی ہونے والا ہے اس لئے ان سے کہہ دیجئے کہ تم ذرا زمین میں چلو پھرو پھر دیکھ لو کہ گناہ گاروں کا انجام کیا ہوا اور کیسا ہوا یعنی جو ان مجرموں کے ساتھ سلوک ہوا وہی تمہارے ساتھ بھی ہونے والا ہے۔
Top