Jawahir-ul-Quran - At-Tawba : 56
وَ یَحْلِفُوْنَ بِاللّٰهِ اِنَّهُمْ لَمِنْكُمْ١ؕ وَ مَا هُمْ مِّنْكُمْ وَ لٰكِنَّهُمْ قَوْمٌ یَّفْرَقُوْنَ
وَيَحْلِفُوْنَ : اور قسمیں کھاتے ہیں بِاللّٰهِ : اللہ کی اِنَّهُمْ : بیشک وہ لَمِنْكُمْ : البتہ تم میں سے وَمَا : حالانکہ نہیں هُمْ : وہ مِّنْكُمْ : تم میں سے وَلٰكِنَّهُمْ : اور لیکن وہ قَوْمٌ : لوگ يَّفْرَقُوْنَ : ڈرتے ہیں
اور قسمیں کھاتے ہیں55 اللہ کی کہ وہ بیشک تم میں ہیں اور وہ تم میں نہیں و لیکن وہ لوگ ڈرتے ہیں تم سے
55: یعنی جب آپ جنگ سے فارغ ہو کر واپس مدینہ پہنچیں گے تو یہ منافقین جھوٹی قسمیں کھا کھا کر آپ کو یقین دلانے کی کوشش کریں گے کہ وہ مخلص مؤمن اور آپ کے سچے تابعدار ہیں مگر یاد رکھئے ان لوگوں کا آپ کی جماعت سے کوئی تعلق نہیں یہ محض ڈر اور خوف کی وجہ سے آپ کی خوشامد کرتے اور اسلام کا اظہار کرتے ہیں۔ “ لَوْ یَجِدُوْنَ الخ ” اگر قتل و قید سے بچنے کے لیے انہیں کوئی جائے پناہ مل جائے یا وہ پہاڑوں کی غاروں میں اور زمین کی سرنگوں میں چھپ کر جان بچا سکیں تو وہ دور کر ان کمین گاہوں میں جا چھپیں اور آپ کی خوشامد کرنے اور اسلام ظاہر کرنے کی ضرورت ہی محسوس نہ کریں۔ “ و معنی الایة انھم کارھون من مصاحبتکم اشد الکراھة لو یجدون مخلصًا مکم لفارقوکم ” (مظہری ج 4 ص 229) ۔
Top