Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Baqara : 28
اَلَمْ تَرَ اِلَى الَّذِیْنَ بَدَّلُوْا نِعْمَتَ اللّٰهِ كُفْرًا وَّ اَحَلُّوْا قَوْمَهُمْ دَارَ الْبَوَارِۙ
اَلَمْ تَرَ : کیا تم نے نہیں دیکھا اِلَى : کو الَّذِيْنَ : وہ جنہوں نے بَدَّلُوْا : بدل دیا نِعْمَةَ اللّٰهِ : اللہ کی نعمت كُفْرًا : ناشکری سے وَّاَحَلُّوْا : اور اتارا قَوْمَهُمْ : اپنی قوم دَارَ الْبَوَارِ : تباہی کا گھر
کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہوں نے خدا کے احسان کو ناشکری سے بدل دیا۔ اور اپنی قوم کو تباہی کے گھر میں اتارا ؟
(28۔ 29) اے محمد ﷺ کیا آپ کو ان کی خبر نہیں جنہوں نے نعمت خداوندی یعنی کتاب اور رسول کا انکار کیا مراد اس سے بنوامیہ اور بنو مغیرہ ہیں جو بدر کے دن مارے گئے کہ انہوں نے رسول اکرم ﷺ اور قرآن اکرم کا انکار کیا اور ان مکہ والوں نے اپنی قوم کو ہلاکت کے گھر یعنی بدر میں یا یہ کہ جہنم میں پہنچا دیا، چناچہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ وہ قیامت کے دن اس جہنم میں داخل ہوں گے اور وہ بہت بری اترنے اور رہنے کی جگہ ہے۔ شان نزول : (آیت) ”۔ الم ترالی الذین بدلوا“۔ (الخ) ابن جریر رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے عطا بن یسار رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سے روایت کیا ہے کہ آیت کریمہ ”۔ الم تر الی الذین بدلوا“۔ ان لوگوں کے بارے میں نازل ہوئی ہے جو بدر کے دن مارے گئے ،
Top