Kashf-ur-Rahman - At-Tawba : 22
خٰلِدِیْنَ فِیْهَاۤ اَبَدًا١ؕ اِنَّ اللّٰهَ عِنْدَهٗۤ اَجْرٌ عَظِیْمٌ
خٰلِدِيْنَ : ہمیشہ رہیں گے فِيْهَآ : اس میں اَبَدًا : ہمیشہ اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ عِنْدَهٗٓ : اس کے ہاں اَجْرٌ : اجر عَظِيْمٌ : عظیم
ان باغوں میں یہ لوگ ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے بلاشبہ اللہ کے پاس بہت بڑا صلہ موجود ہے۔
22 ان باغات میں یہ لوگ ہمیشہ ہمیشہ سکونت پذیر ہوں گے بلاشبہ اللہ تعالیٰ کے پاس بہت بڑا صلہ موجود ہے۔ رحمت و رضامندی اللہ تعالیٰ کی جانب سے حصول مقصد کی بہت بڑی بشارت ہے اور روحانی مدارج اور روحانی منازل کی بہت اونچی پائیگاہ ہے جو نصیبوں والوں کو میسر آتی ہے۔ وما یلقھا الاذو حظ عظیم۔ حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں اوپر سے یہاں تک پانچ آیتیں نازل ہوئیں اس پر کہ کچھ گفتگو ہوئی۔ حضرت علی ؓ میں اور حضرت عباس ؓ میں حضرت عباس ؓ نے آخر کو ہجرت کی ہے۔ حضرت علی ؓ نے کہا اگر تم اول ہجرت کرتے اور جہاد میں حاضر ہوتے تو مرتبے بلند پاتے جیسے ہم نے پائے حضرت عباس ؓ نے کہا کہ ہم بھی خدا کے کام میں تھے یعنی خدمت حاجیوں کی اور آبادی مسجد الحرام کی۔ سو اللہ تعالیٰ نے فرمایا یہ کام ان کے برابر نہیں اور مشرکوں کی خدمت قبول نہیں کوئی مسلمان خدمت کرے تو قبول ہے۔ فائدہ اس سے یہ نکلتا ہے کہ پیغمبر کی قرابت سے عمل کا درجہ بڑا ہے کہ حضرت عباس ؓ قرابت میں قریب تھے اور حضرت علی ؓ عمل میں زیادہ۔ 12
Top