Tafseer-e-Madani - At-Tawba : 22
خٰلِدِیْنَ فِیْهَاۤ اَبَدًا١ؕ اِنَّ اللّٰهَ عِنْدَهٗۤ اَجْرٌ عَظِیْمٌ
خٰلِدِيْنَ : ہمیشہ رہیں گے فِيْهَآ : اس میں اَبَدًا : ہمیشہ اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ عِنْدَهٗٓ : اس کے ہاں اَجْرٌ : اجر عَظِيْمٌ : عظیم
جن میں ہمیشہ ہمیش رہنا نصیب ہوگا ان کو، بیشک اللہ کے یہاں بہت بڑا اجر ہے،3
48 اللہ تعالیٰ کے یہاں بہت بڑا اجر ہے : اتنا اور ایسا بڑا کہ اس دنیائے دوں میں اس کی کوئی نظیر و مثال بھی ممکن نہیں ہوسکتی۔ پس ہر کام میں اسی کے اجر وثواب کو پیش نظر رکھنا اور مقصود اصلی بنانا چاہیئے ۔ فَوَفِّقْنَا اللّٰہُمَّ لِکُلِّ مَا تُحِبُّ وَتَرْضَاہُ ۔ سو آخرت کا اجر وثواب اور رب کی خوشنودی و رضا ہی وہ اصل اور حقیقی مقصود ہے جسکو ہمیشہ پیش نظر رکھنے کی ضرورت ہے ۔ وباللہ التوفیق ۔ پس جن خوش نصیبوں کو اپنے رب کی عنایت اس کی رضا و خوشنودی اور ایسی عظیم الشان جنتوں سے سرفرازی نصیب ہوگی جن میں سدا بہار دائمی نعمتیں موجود ہو نگی اور مزید یہ کہ ان کو ان عظیم الشان اور بےمثال جنتوں میں ہمیشہ ہمیش کے لیے رہنا نصیب ہوگا ان کی سعادت مندی خوش نصیبی اور فائز المرامی کے کہنے ہی کیا۔ اور ایسے عظیم الشان اور بےمثال اجر وثواب سے سرفرازی اس وحدہ لاشریک کے سوا اور کہیں سے ملنا ممکن ہی نہیں ۔ فللہ الحمد رب العالمین -
Top