Maarif-ul-Quran - Al-A'raaf : 153
وَ الَّذِیْنَ عَمِلُوا السَّیِّاٰتِ ثُمَّ تَابُوْا مِنْۢ بَعْدِهَا وَ اٰمَنُوْۤا١٘ اِنَّ رَبَّكَ مِنْۢ بَعْدِهَا لَغَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ
وَالَّذِيْنَ : اور جن لوگوں نے عَمِلُوا : عمل کیے السَّيِّاٰتِ : برے ثُمَّ : پھر تَابُوْا : توبہ کی مِنْۢ بَعْدِهَا : اس کے بعد وَاٰمَنُوْٓا : اور ایمان لائے اِنَّ : بیشک رَبَّكَ : تمہارا رب مِنْۢ بَعْدِهَا : اس کے بعد لَغَفُوْرٌ : بخشنے والا رَّحِيْمٌ : مہربان
اور جنہوں نے کئے برے کام پھر توبہ کی اس کے بعد اور ایمان لائے تو بیشک تیرا رب توبہ کے پیچھے البتہ بخشنے والا مہربان ہے
دوسری آیت میں ان لوگوں کا حال مذکور ہے جنہوں نے حضرت موسیٰ ؑ کی تنبیہ کے بعد اپنے اس جرم سے توبہ کرلی اور توبہ کے لئے جو کڑی شرط اللہ تعالیٰ کی طرف سے لگائی گئی تھی کہ یہ سب لوگ آپس میں ایک دوسرے کو قتل کریں تب ان کی توبہ قبول ہوگئی، یہ لوگ حکم بجا لائے تو موسیٰ ؑ نے بحکم خداوندی ان کو بلایا کہ تم سب کی توبہ قبول ہوگئی، اس قتل عام میں جو لوگ مارے گئے وہ شہید ہوئے جو باقی رہے ان کی مغفرت ہوگئی، اس آیت میں ارشاد فرمایا کہ جو لوگ برے اعمال کے مرتکب ہوں، خواہ کیسے ہی بڑے گناہ کفر و معصیت کے ہوں اگر وہ اس کے بعد توبہ کرلیں اور ایمان کو درست کرلیں یعنی مقتضائے ایمان کے مطابق اپنے اعمال کی اصلاح کرلیں تو اللہ تعالیٰ ان سب کو اپنی رحمت سے معاف فرمادیں گے، اس لئے انسان کو چاہئے کہ جب کوئی گناہ سرزد ہوجائے تو فورا توبہ کی طرف رجوع کرے۔
Top