Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Maarif-ul-Quran - Al-A'raaf : 44
وَ نَادٰۤى اَصْحٰبُ الْجَنَّةِ اَصْحٰبَ النَّارِ اَنْ قَدْ وَجَدْنَا مَا وَعَدَنَا رَبُّنَا حَقًّا فَهَلْ وَجَدْتُّمْ مَّا وَعَدَ رَبُّكُمْ حَقًّا١ؕ قَالُوْا نَعَمْ١ۚ فَاَذَّنَ مُؤَذِّنٌۢ بَیْنَهُمْ اَنْ لَّعْنَةُ اللّٰهِ عَلَى الظّٰلِمِیْنَۙ
وَنَادٰٓي
: اور پکاریں گے
اَصْحٰبُ الْجَنَّةِ
: جنت والے
اَصْحٰبَ النَّارِ
: دوزخ والوں کو
اَنْ
: کہ
قَدْ وَجَدْنَا
: تحقیق ہم نے پالیا
مَا
: جو
وَعَدَنَا
: ہم سے وعدہ کیا
رَبُّنَا
: ہمارا رب
حَقًّا
: سچا
فَهَلْ
: تو کیا
وَجَدْتُّمْ
: تم نے پایا
مَّا وَعَدَ
: جو وعدہ کیا
رَبُّكُمْ
: تمہارا رب
حَقًّا
: سچا
قَالُوْا
: وہ کہیں گے
نَعَمْ
: ہاں
فَاَذَّنَ
: تو پکارے گا
مُؤَذِّنٌ
: ایک پکارنے والا
بَيْنَهُمْ
: ان کے درمیان
اَنْ
: کہ
لَّعْنَةُ
: لعنت
اللّٰهِ
: اللہ
عَلَي
: پر
الظّٰلِمِيْنَ
: ظالم (جمع)
اور پکاریں گے جنت والے دوزخ والوں کو کہ ہم نے پایا جو ہم سے وعدہ کیا تھا ہمارے رب نے سچا سو تم نے بھی پایا اپنے رب کے وعدے کو سچا، وہ کہیں گے کہ ہاں پھر پکارے گا ایک پکارنے والا ان کے بیچ میں کہ لعنت ہے اللہ کی ان ظالموں پر
خلاصہ تفسیر
اور (جب اہل جنت جنت میں جا پہنچیں گے اس وقت وہ) اہل جنت اہل دوزخ کو (اپنی حالت پر خوشی ظاہر کرنے کو اور ان کی حسرت بڑھانے کو) پکاریں گے کہ ہم سے جو ہمارے رب نے وعدہ فرمایا تھا (ایمان اور اعمال صالحہ اختیار کرنے سے جنت دیں گے) ہم نے اس کو واقع کے مطابق پایا سو (تم بتلاؤ کہ) تم سے جو تمہارے رب نے وعدہ کیا تھا (کہ کفر کے سبب دوزخ میں پڑو گے) تم نے بھی اس کو مطابق واقع کے پایا (یعنی اب تو حقیقت اللہ اور رسول ﷺ کے صدق اور اپنی گمراہی کی معلوم ہوئی) وہ (اہل دوزخ جواب میں) کہیں گے ہاں (واقعی سب باتیں اللہ اور رسول ﷺ کی ٹھیک نکلیں) پھر (ان دوزخیوں کی حسرت اور جنتیوں کی مسرت بڑھانے کو) ایک پکارنے والا (یعنی کوئی فرشتہ) دونوں (فریق) کے درمیان میں (کھڑا ہوکر) پکارے گا کہ اللہ تعالیٰ کی مار ہو ان ظالموں پر جو اللہ کی راہ (یعنی دین حق) سے اعراض کیا کرتے تھے اور اس (دین حق) میں (ہمیشہ بزعم خود) کجی (کی باتیں) تلاش کرتے رہتے تھے (کہ اس میں عیب اور اعتراض پیدا کریں) اور وہ لوگ (اس کے ساتھ) آخرت کے بھی منکر تھے (جس کا نتیجہ آج بھگت رہے ہیں، یہ کلام تو اہل جنت کا اور ان کی تائید میں اس سرکاری منادی کا مذکور ہوا، آگے اعراف والوں کا ذکر ہے) اور ان دونوں (فریق یعنی اہل جنت اور اہل دوزخ) کے درمیان آڑ (یعنی دیوار) ہوگی (جس کا ذکر سورة حدید میں ہے(آیت) فضرب بینھم بسور الخ اس کا خاصہ یہ ہوگا کہ جنت کا اثر دوزخ تک اور دوزخ کا اثر جنت تک نہ جانے دے گی، رہا یہ کہ پھر گفتگو کیونکر ہوگی، سو ممکن ہے کہ اس دیوار میں جو دروازہ ہوگا، جیسا سورة حدید میں ہے (آیت) بسور لہ باب، اس باب میں سے یہ گفتگو ہوجاوے، یا ویسے ہی آواز پہنچ جاوے) اور (اس دیوار کا یا اس کے بالائی حصہ کا نام اعراف ہے اور اس پر سے جنتی اور دوزخی سب نظر آویں گے سو) اعراف کے اوپر بہت سے آدمی ہوں گے (جن کی حسنات اور سیئات میزان میں برابر وزن کی ہوئیں) جو لوگ (اہل جنت اور اہل دوزخ میں سے) ہر ایک کو (علاوہ جنت اور دوزخ کے اندر ہونے کی علامت کے) ان کے قیافہ سے (بھی) پہچانیں گے (قیافہ یہ کہ اہل جنت کے چہروں پر نورانیت اور اہل دوزخ کے چہروں پر ظلمت اور کدورت ہوگی، جیسا دوسری (آیت) میں ہے وجوہ یؤ مئذ مسفرۃ ضاحکۃ الخ) اور یہ اہل اعراف اہل جنت کو پکار کر کہیں گے، السلام علیکم، ابھی یہ اہل اعراف جنت میں داخل نہیں ہوئے ہوں گے، اور اس کے امیدوار ہوں گے (چنانچہ حدیثوں میں آیا ہے کہ ان کی امید پوری کردی جاوے گی اور جنت میں جانے کا حکم ہوجاوے گا) اور جب ان کی نگاہیں اہل دوزخ کی طرف جا پڑیں گی (اس وقت ہول کھا کر) کہیں گے اے ہمارے رب ہم کو ان ظالم لوگوں کے ساتھ (عذاب میں) شامل نہ کیجئے اور (جیسے ان اہل اعراف نے اوپر اہل جنت سے سلام و کلام کیا اسی طرح) اہل اعراف (دوزخیوں میں سے) بہت سے آدمیوں کو (جو کہ کافر ہوں گے اور) جن کو ان کے قیافہ (ظلمت و کدورت چہرہ) سے پہچانیں گے (کہ یہ کافر ہیں) پکاریں گے (اور) کہیں گے کہ تمہاری جماعت اور تمہارا اپنے کو بڑا سمجھنا (اور انبیاء کا اتباع نہ کرنا) تمہارے کچھ کام نہ آیا (اور تم اسی تکبر کی وجہ سے مسلمانوں کو حقیر سمجھ کر یہ بھی کہا کرتے تھے کہ یہ بیچارے کیا مستحق فضل و کرم ہوتے، جیسا (آیت) اھوالاء من اللّٰہ علیہم من بیننا سے بھی یہ مضمون مفہوم ہوتا ہے، تو ان مسلمانوں کو اب تو دیکھو) کیا یہ (جو جنت میں عیش کر رہے ہیں) وہی (مسلمان ہیں) جن کی نسبت تم قسمیں کھا کھا کر کہا کرتے تھے کہ ان پر اللہ تعالیٰ اپنی رحمت نہ کرے گا (تو ان پر تو اتنی بڑی رحمت ہوئی کہ) ان کو یہ حکم ہوگیا کہ جاؤ جنت میں (جہاں) تم پر نہ کچھ اندیشہ ہے اور نہ تم مغموم ہوگے (اور اس کلام میں جو رجالاً کی تخصیص کی، غالباً وجہ اس کی یہ معلوم ہوتی ہے کہ ہنوز عصاة مؤمنین بھی دوزخ میں پڑے ہوں گے، قرینہ اس کا یہ ہے کہ جب اہل اعراف امید جنت میں ہیں مگر داخل جنت نہیں ہوئے ہوں گے، تو گنہگار لوگ جن کے سیئات اہل اعراف کے سیئات سے زیادہ ہیں، ظاہراً بدرجہ اولیٰ دوزخ سے ابھی نہ نکلے ہوں گے، مگر ایسے لوگ اس کلام کے مخاطب نہ ہوں گے، واللہ اعلم۔
معارف و مسائل
جب اہل جنت جنت میں اور دوذخ والے دوزخ میں اپنے اپنے مستقر پر پہنچ جائیں گے، اور ظاہر ہے کہ ان دونوں مقامات میں ہر حیثیت سے بعد بعید حائل ہوگا، لیکن اس کے باوجود قرآن مجید کی بہت سی آیات اس پر شاہد ہیں کہ ان دونوں مقامات کے درمیان کچھ ایسے راستے ہوں گے جن سے ایک دوسرے کو دیکھ سکے گا، اور ان کے آپس میں مکالمات اور سوال و جواب ہوں گے۔
سورة صافات میں دو شخصوں کا ذکر مفصل آیا ہے جو دنیا میں ایک دوسرے کے ساتھی تھے لیکن ایک مومن دوسرا کافر تھا، آخرت میں جب مومن جنت میں اور کافر جہنم میں چلا جائے گا تو یہ ایک دوسرے کو دیکھیں گے اور باتیں کریں گے ارشاد ہے(آیت)
فاطلع فراہ فی سواء الجحیم تا نحن بمعذبین، جس کا خلاصہ مضمون یہ ہے کہ جنتی ساتھی جھانک کر دوزخی ساتھی کو دیکھے گا تو اس کو وسط جہنم میں پڑا ہوا پائے گا، اور کہے گا کہ کمبخت تو یہ چاہتا تھا کہ میں بھی تیری طرح برباد ہوجاؤ ں، اور اگر اللہ تعالیٰ کا فضل نہ ہوتا تو آج میں بھی تیرے ساتھ جہنم میں پڑا ہوتا، اور تو جو مجھ سے یہ کہا کرتا تھا کہ اس دنیا کی موت کے بعد کوئی زندگی اور کوئی حساب کتاب یا ثواب عذاب ہونے والا نہیں، اب دیکھ لو کہ یہ کیا ہو رہا ہے۔
آیات مذکورہ اور ان کے بعد بھی تقریباً ایک رکوع تک اسی قسم کے مکالمات اور سوال و جواب کا تذکرہ ہے، جو اہل جنت اور اہل جہنم کے آپس میں ہوں گے۔
اور یہ جنت و دوزخ کے درمیان ایک دوسرے کو دیکھنے اور باتیں کرنے کے راستے بھی در حقیقت اہل جہنم کے لئے ایک اور طرح کا عذاب ہوگا کہ چار طرف سے ان پر ملامت ہوتی ہوگی، اور وہ اہل جنت کی نعمتوں اور راحتوں کو دیکھ کر جہنم کی آگ کے ساتھ حسرت کی آگ میں بھی جلیں گے، اور اہل جنت کے لئے نعمت و راحت میں ایک نئی طرح کا اضافہ ہوگا کہ دوسرے فریق کی مصیبت دیکھ کر اپنی راحت و نعمت کی قدر زیادہ ہوگی، اور جو لوگ دنیا میں دینداروں پر ہنسا کرتے تھے اور ان کا استہزاء کیا کرتے تھے، اور یہ کوئی انتقام نہ لیتے تھے، آج ان لوگوں کو ذلت و خواری کے ساتھ عذاب میں مبتلا دیکھیں گے تو یہ ہنسیں گے کہ ان کے عمل کی ان کو سزا مل گئی، قرآن کریم میں یہی مضمون سورة مطففین میں اس طرح ارشاد ہوا ہے (آیت) فالیوم الذین امنوا من الکفار یضحکون تا یفعلون۔
اہل جہنم کو ان کی گمراہی پر تنبیہ اور ان کے احمقانہ کلمات پر ملامت فرشتوں کی طرف سے بھی ہوگی، وہ ان کو مخاطب کرکے کہیں گے (آیت) ھذہ النار التی کنتم بھا تکذبون تا تبصرون ”یعنی یہ ہے وہ آگ جس کو تم جھٹلایا کرتے تھے، اب دیکھو کہ کیا یہ جادو ہے یا تمہیں نظر نہیں آتا“۔
اسی طرح آیات مذکورہ میں پہلی آیت میں ہے کہ اہل جنت اہل جہنم سے سوال کریں گے کہ ہمارے رب نے ہم سے جن نعمتوں اور راحتوں کا وعدہ کیا تھا ہم نے تو ان کو بالکل سچا اور پورا پایا تم بتلاؤ کہ تمہیں جس عذاب سے ڈرایا گیا تھا وہ بھی تمہارے سامنے آگیا یا نہیں، وہ اقرار کریں گے کہ بیشک ہم نے بھی اس کا مشاہدہ کرلیا۔
ان کے اس سوال و جواب کی تائید میں اللہ جل شانہ کی طرف سے کوئی فرشتہ یہ منادی کرے گا کہ اللہ تعالیٰ کی لعنت اور پھٹکار ہے ظالموں پر جو لوگوں کو اللہ کے راستے سے روکتے تھے، اور یہ چاہتے تھے کہ ان کا راستہ بھی سیدھا نہ رہے، اور وہ آخرت کا انکار کیا کرتے تھے
اہل اعراف کون لوگ ہیں
جنت و دوزخ والوں کے باہمی مکالمات کے ضمن میں ایک اور بات تیسری آیت میں یہ بتلائی گئی ہے کہ کچھ لوگ ایسے بھی ہوں گے جو جہنم سے تو نجات پاگئے مگر ابھی جنت میں داخل نہیں ہوئے، البتہ اس کے امیدوار ہیں کہ وہ بھی جنت میں داخل ہوجائیں، ان لوگوں کو اہل اعراف کہا جاتا ہے۔
اعراف کیا چیز ہے، اس کی تشریح سورة حدید کی آیات سے ہوتی ہے جن سے معلوم ہوتا ہے کہ محشر میں لوگوں کے تین گروہ ہوں گے، ایک کھلے کافر و مشرک ان کو تو پل صراط پر چلنے کی نوبت ہی نہ آئے گی، پہلے ہی جہنم کے دروازوں سے اس میں دھکیل دیئے جائیں گے۔ دوسرے مؤمنین ان کے ساتھ نور ایمان کی روشنی ہوگی۔ تیسرے منافقین، یہ چونکہ دنیا میں مسلمانوں کے ساتھ لگے رہے وہاں بھی شروع میں ساتھ لگے رہیں گے، اور پل صراط پر چلنا شروع ہوں گے، اس وقت ایک سخت اندھیری سب کو ڈھانپ لے گی، مؤمنین اپنے نور ایمان کی مدد سے آگے بڑھ جائیں گے اور منافقین پکار کر ان کو کہیں گے کہ ذرا ٹھہرو کہ ہم بھی تمہاری روشنی سے فائدہ اٹھائیں، اس پر اللہ تعالیٰ کی طرف سے کوئی کہنے والا کہے گا کہ پیچھے لوٹو وہاں روشنی تلاش کرو، مطلب یہ ہوگا کہ یہ روشنی ایمان اور عمل صالح کی ہے، جس کے حاصل کرنے کا مقام پیچھے گزر گیا، جن لوگوں نے وہاں ایمان و عمل کے ذریعہ یہ روشنی حاصل نہیں کی، ان کو آج روشنی کا فائدہ نہیں ملے گا، اسی حالت میں منافقین اور مؤمنین کے درمیان ایک دیوار کا حصار حائل کردیا جائے گا، جس میں ایک دروازہ ہوگا، اس دروازہ کے باہر تو سارا عذاب ہی عذاب نظر آئے گا، اور دروازہ کے اندر جہاں مؤمنین ہوں گے وہاں اللہ تعالیٰ کی رحمتوں کا مشاہدہ اور جنت کی فضا سامنے ہوگی، یہی مضمون اس آیت کا ہے (آیت) یوم یقول المنفقون المنفقت تا قبلہ العذاب
اس آیت میں وہ حصار جو اہل جنت اور اہل دوزخ کے درمیان حائل کیا جائے گا اس کو لفظ سور سے تعبیر کیا گیا ہے، اور یہ لفظ دراصل شہر پناہ کے لئے بولا جاتا ہے، جو بڑے شہروں کے گرد غنیم سے حفاظت کے لئے بڑی مضبوط، مستحکم چوڑی دیوار سے بنائی جاتی ہے، ایسی دیواروں میں فوج کے حفاظتی دستوں کی کمین گاہیں بھی بنی ہوتی ہیں، جو حملہ آوروں سے باخبر رہتے ہیں۔
Top