Tafseer-e-Madani - An-Nahl : 59
یَتَوَارٰى مِنَ الْقَوْمِ مِنْ سُوْٓءِ مَا بُشِّرَ بِهٖ١ؕ اَیُمْسِكُهٗ عَلٰى هُوْنٍ اَمْ یَدُسُّهٗ فِی التُّرَابِ١ؕ اَلَا سَآءَ مَا یَحْكُمُوْنَ
يَتَوَارٰى : چھپتا پھرتا ہے مِنَ : سے الْقَوْمِ : قوم (لوگ) مِنْ : سے بسبب سُوْٓءِ : برائی مَا : جو بُشِّرَ بِهٖ : خوشخبری دی گئی جس کی اَيُمْسِكُهٗ : یا اس کو رکھے عَلٰي هُوْنٍ : رسوائی کے ساتھ اَمْ : یا يَدُسُّهٗ : دبا دے (دفن کردے) فِي التُّرَابِ : مٹی میں اَلَا : یاد رکھو سَآءَ : برا ہے مَا يَحْكُمُوْنَ : جو وہ فیصلہ کرتے ہیں
وہ چھپتا پھرتا ہے اس خبر کی برائی سے جو اس کو دی گئی، (پھر سوچتا ہے کہ) کیا وہ اسے زندہ رکھے ذلت کے ساتھ، یا اس کو گاڑ دے مٹی میں، آگاہ رہو کہ بڑے ہی برے ہیں وہ فیصلے جو یہ لوگ کرتے ہیں،
113۔ برے لوگوں کے برے فیصلے۔ والعیاذ باللہ العظیم : سو ارشاد فرمایا گیا کہ بڑے ہی برے ہیں وہ فیصلے جو یہ لوگ کرتے ہیں کہ بچی کی پیدائش کو اللہ تعالیٰ کی ایک رحمت وبخشش سمجھنے کی بجائے اسے عذاب مصیبت قرار دیتے ہیں۔ اور پھر جس کو یہ خود اپنے لیے گوارا نہیں کرتے اس کو خدائے پاک کے لیے تجویز کرتے ہیں۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ کہ اول تو اللہ تعالیٰ کے لیے اولاد تجویز کرنا ہی بہت برا اور نہایت سنگین جرم ہے کہ وہ ایسے ہر تصور سے پاک اور اعلی وبالا ہے پھر ظلم بالائے ظلم اور حماقت در حماقت کہ اس کے لیے یہ لوگ اولاد بھی وہ تجویز کرتے ہیں جس کو یہ خود اپنے لیے پسند نہیں کرتے۔ یعنی بیٹیاں۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ سو کتنا برا اور کس قدر ظالمانہ فیصلہ ہے جو یہ لوگ کرتے ہیں۔ والعیاذ باللہ العظیم۔
Top