Tafseer-e-Madani - Maryam : 41
وَ اذْكُرْ فِی الْكِتٰبِ اِبْرٰهِیْمَ١ؕ۬ اِنَّهٗ كَانَ صِدِّیْقًا نَّبِیًّا   ۧ
وَاذْكُرْ : اور یاد کرو فِي الْكِتٰبِ : کتاب میں اِبْرٰهِيْمَ : ابراہیم اِنَّهٗ كَانَ : بیشک وہ تھے صِدِّيْقًا : سچے نَّبِيًّا : نبی
اور ان کو اے پیغمبر اس کتاب میں ابراہیم کا قصہ بھی پڑھ کر سناؤ، بیشک وہ بڑے ہی راست باز اور عظیم الشان پیغمبر تھے
53 اسوہ ابراہیمی کی تذکیر و یاددہانی : " بیشک ابراہیم بڑے راست باز اور عظیم الشان پیغمبر تھے "۔ جنہوں نے راہ ِحق میں بےمثال قربانیاں دیں اور مصائب برداشت کئے۔ حق کی خاطر اپنے باپ، اپنی قوم اور اپنے ملک سب کو چھوڑا۔ حق کی خاطر وقت کے جابر حاکم سے ٹکر لی اور کسی کی کوئی پرواہ نہ کی۔ جن کے تعمیر کردہ بیت اللہ کا ہزاروں سال گزر جانے کے باوجود آج تک برابر اور مسلسل و لگاتار طواف کیا جا رہا ہے۔ جو اپنے بعد آنے والے تمام انبیائے کرام کے جدِّا مجد قرار پائے اور جن کی عظمت شان کا یہ عالم ہے کہ یہود و نصاریٰ اور مشرکین عرب سب ہی ان کو اپنا مقتداء و پیشوا مانتے ہیں۔ اور مسلمان تو ہیں ہی ملت ابراہیمی کے پیروکار۔ اور جن سے منسوب درود ابراہیمی ہر مسلمان اپنی ہر نماز میں ہمیشہ پڑھتا ہے۔ جن کی یاد گار قربانیوں کے صلے میں صفا ومروہ کی سعی، منٰی کی قربانی اور رمی جمار کو ہمیشہ کے لیے حج وعمرہ جیسی مقدس عبادات کے مناسک و ارکان میں سے قرار دے دیا گیا۔ جن کی نسل میں خاتم الانبیاء و امام الرسل ﷺ کو مبعوث فرمایا گیا اور جن کو ۔ { فَاتَّبِعْ مِلَّۃَ اِبْرَاہِیْمَ حَنِیْفًا } ۔ کے امر سے آپ (علیہ السلام) کی ملت کی اتباع و پیروی کا حکم دیا گیا ۔ سبحان اللہ !۔ کیا کہنے اس عظمت شان کے اور کیا ٹھکانے واہب مطلق حضرت حق ۔ جل مجدہ ۔ کی قدر دانی اور اس کی بخشش و عطا کے ۔ سبحانہ و تعالیٰ ۔ جس کی ہر صفت و شان کی طرح اس کی صفت بخشش وعطاء بھی لامحدود اور ناپیداکنار ہے ۔ اللہ ہمیں بھی اپنے کرم خاص سے نوازے ۔ یاذالجلال والاکرام ۔ سو اس سے یہود و نصاریٰ اور مشرکین مکہ کو اسوئہ ابراہیمی کی تذکیر و یاددہانی فرمائی گئی ہے تاکہ اس کی روشنی میں یہ اپنے عمل و کردار کا جائزہ لے سکیں کہ جس ابراہیم کی نسبت پر یہ لوگ فخر کرتے ہیں وہ کیسے اور کیا تھے اور یہ لوگ کیا ہیں اور کہاں کھڑے ہیں ۔ وباللہ التوفیق لما یحب ویرید وعلی ما یحب ویرید -
Top