Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Tafseer-e-Madani - Al-Baqara : 26
اِنَّ اللّٰهَ لَا یَسْتَحْیٖۤ اَنْ یَّضْرِبَ مَثَلًا مَّا بَعُوْضَةً فَمَا فَوْقَهَا١ؕ فَاَمَّا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا فَیَعْلَمُوْنَ اَنَّهُ الْحَقُّ مِنْ رَّبِّهِمْ١ۚ وَ اَمَّا الَّذِیْنَ كَفَرُوْا فَیَقُوْلُوْنَ مَا ذَاۤ اَرَادَ اللّٰهُ بِهٰذَا مَثَلًا١ۘ یُضِلُّ بِهٖ كَثِیْرًا١ۙ وَّ یَهْدِیْ بِهٖ كَثِیْرًا١ؕ وَ مَا یُضِلُّ بِهٖۤ اِلَّا الْفٰسِقِیْنَۙ
اِنَّ
: بیشک
اللہ
: اللہ
لَا يَسْتَحْيِیْ
: نہیں شرماتا
اَنْ يَضْرِبَ
: کہ کوئی بیان کرے
مَثَلًا
: مثال
مَا بَعُوْضَةً
: جو مچھر
فَمَا
: خواہ جو
فَوْقَهَا
: اس سے اوپر
فَاَمَّا الَّذِیْنَ
: سوجولوگ
آمَنُوْا
: ایمان لائے
فَيَعْلَمُوْنَ
: وہ جانتے ہیں
اَنَّهُ
: کہ وہ
الْحَقُّ
: حق
مِنْ رَبِّهِمْ
: ان کے رب سے
وَاَمَّا الَّذِیْنَ
: اور جن لوگوں نے
کَفَرُوْا
: کفر کیا
فَيَقُوْلُوْنَ
: وہ کہتے ہیں
مَاذَا
: کیا
اَرَادَ - اللّٰهُ
: ارادہ کیا - اللہ
بِهٰذَا
: اس سے
مَثَلًا
: مثال
يُضِلُّ
: وہ گمراہ کرتا ہے
بِهٖ
: اس سے
کَثِیْرًا
: بہت لوگ
وَيَهْدِی
: اور ہدایت دیتا ہے
بِهٖ
: اس سے
کَثِیْرًا
: بہت لوگ
وَمَا
: اور نہیں
يُضِلُّ بِهٖ
: گمراہ کرتا اس سے
اِلَّا الْفَاسِقِیْنَ
: مگر نافرمان
بیشک اللہ (پاک سبحانہ و تعالی) شرماتا نہیں اس بات سے کہ وہ بیان فرمائے کوئی مثال (حقیقت حال کی توضیح کے لئے) مچھر کی یا اس سے بھی بڑھ کر کسی چیز کی2 سو جو لوگ ایمان (کا نور) رکھتے ہیں وہ یقین جانتے ہیں کہ یہ (تمثیل) قطعی طور پر حق ہے ان کے رب کی طرف سے مگر جو لوگ کفر (کی ظلمت) والے ہیں وہ کہتے ہیں کہ اللہ کو کیا لگے اس طرح کی مثالوں سے اللہ اس سے بہتوں کو گمراہی کی (دلدل) میں ڈالتا ہے اور بہتوں کو ہدایت (کی عظیم الشان دولت) سے نوازتا ہے اور وہ اس سے گمراہ نہیں کرتا مگر ان ہی بدکاروں کو3
78 کفر و باطل کی تحقیرو تذلیل کیلئے مثال کا بیان : یعنی کوئی ایسی مثال جو حقیقت امر کو پوری طرح واضح کردے، کہ مثال کا مدعا و مقصود یہی ہوتا ہے کہ کسی غیر محسوس چیز کو کسی محسوس چیز سے تشبیہ دے کر واضح کیا جائے، تاکہ اس کے سمجھنے میں کوئی دقت و دشواری باقی نہ رہے، اس لیے ضرب الامثال کا لازمی تقاضا یہ ہے کہ عمدہ اور عظیم چیزوں کیلئے عمدہ اور عظیم چیزوں کی مثال دی جائے اور گھٹیا اور حقیر چیزوں کی توضیح کیلئے گھٹیا اور حقیر چیزوں کی مثال دی جائے، تاکہ مقصد پوری طرح واضح ہوجائے۔ لہذا قرآنی امثال اس کی عظمت شان کے خلاف نہیں بلکہ اس کی فصاحت و بلاغت کا تقاضا ہیں۔ جن لوگوں نے ان مثالوں کی بناء پر قرآن حکیم پر اعتراض کیا انہوں نے دراصل اپنی حماقت، اور جہالت و سفاہت کا ثبوت دیا ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ سو اللہ تعالیٰ ایسا نہیں کہ اس طرح کی باتوں سے شرما کر اور ایسے احمق لوگوں کی اس طرح کی احمقانہ باتوں کی بنا پر حقائق و معانی کی تمثیل و توضیح کے لیے ایسی کوئی مثال بیان کرنے سے رک جائے ۔ سبحانہ وتعالیٰ ۔ 79 تمثیل اور اس سے اصل مقصود ؟ : یعنی اس سے بھی بڑھ کر ہو اپنی حقارت میں (روح المعانی ) ۔ کیونکہ تمثیل سے جو امر مقصود ہوتا ہے اس کا تقاضا یہی ہے، یہ رد ہے کفار و مشرکین وغیرہ معاندین اور معترضین کے اس اعتراض کا کہ اگر قرآن واقعی اللہ کا کلام ہے، تو پھر اس میں مکھی مچھر اور مکڑی وغیرہ جیسی حقیر اشیاء کا ذکر کیوں کیا گیا ہے، تو اس سے اس کا رد فرمایا گیا کہ اس طرح کی چیزوں سے مثال بیان کرنا کوئی ایسی شرم و عار کی چیز نہیں کہ اللہ پاک سبحانہ و تعالیٰ شرما کر ان کی مثال دینا چھوڑ دے، بلکہ یہ در اصل اعتراض کرنے والوں کی خود اپنی حماقت کا ثبوت ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ کیونکہ یہ ایک صریح اور واضح امر ہے کہ جب کسی چیز کی تحقیر اور بےحقیقتی کو واضح کرنا ہو تو اس کی مثال کسی حقیر اور گھٹیا چیز ہی سے تو دی جائے گی، پھر تمہارا (اے منکرو ! ) محض اس بنیاد پر کلام الہٰی پر اس طرح کا اعتراض کرنا کس قدر لچر اور احمقانہ حرکت ہے۔ ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ اس کی مزید تفصیل و تشریح جو اس موقع پر کرنا تھی محض طوالت کے خوف سے چھوڑتا ہوں اس کو انشا اللہ اپنی مفصل تفسیر میں پیش کروں گا، اگر حیات مستعار نے وفا کی اور توفیق و عنایت خداوندی شامل حال رہی ۔ وَبِاللّٰہ التَّوْفِیْقُ وَہُوَ الْمُوَفِّقُ لِکُلّ خیْرٍ وَالْمُیَّسر لِکُل عَسِیْر۔ سُبْحَانَہٗ وَتَعَالٰی ۔ وایاہ نسال ان یاخذنا الی ما فیہ حبہ والرضا جل وعلا ۔ 80 نور ایمان کی عظمت شان اور اس کی برکات کا اثر و نتیجہ : سو نور ایمان ایک عظیم الشان نعمت اور عنایت خداوندی ہے، اور نور ایمان کی یہ روشنی ایسی عظیم الشان اور بےمثل روشنی ہے، جو مومن صادق کی ہر مقام پر دستگیری کرتی اور اسے راہ حق دکھاتی ہے، جیسا کہ سورة یونس کی نویں آیت کریمہ میں ارشاد فرمایا گیا ہے۔ { اِنَّ الَََّذِیْنَ آٰمَنُوْا وَعَمِلُوْا الصَّالِحَات یَہْدِیْہِمْ رَبُّہُمْ بِاِیْمَانِہِمْ } ۔ " بیشک جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے کام بھی نیک کئے ان کا رب ان کی راہنمائی فرماتا ہے اور فرماتا رہے گا ان کے ایمان کی بدولت " (یونس :9) سُبْحَان اللّٰہِ ! کیسا نور ہے یہ ایمان کا نور، اور کتنی بڑی نعمت و دولت ہے یہ ایمان و یقین کی نعمت و دولت، جو انسان کو حق و ہدایت کی اس شاہراہ پر ڈالتی ہے جو اسے دارین کی فوز و فلاح سے ہمکنار کرتی ہے۔ اللہ نصیب فرمائے اور ثابت قدم رکھے ۔ آمین، ثم آمین، یا رب العالمین۔ 81 ظلمت کفر سب خرابیوں اور فساد کی جڑ اور بنیاد : سو ایسے اعتراضات کا منشاء ایسے لوگوں کا کفر و انکار ہے۔ پس جس طرح نور ایمان تمام خیرات و برکات کا سرچشمہ ہے، اسی طرح ظلمت کفر سب خرابیوں اور فساد کی جڑ اور بنیاد ہے، جس سے انسان کی مت ہی مار کر رکھ دی جاتی ہے، اور اس کے نتیجے میں اس کو سیدھی بات بھی الٹی نظر آنے لگتی ہے اور وہ سیدھی راہ سے ہٹ کر الٹی راہ پر چلنے لگتا ہے، اور اس کو یہ شعور و احساس تک نہیں رہتا کہ اس طرح وہ کتنے بڑے خسارے کا سودا کر رہا ہے، اور ذلت و رسوائی کے کیسے ہاوئے میں گر رہا ہے۔ ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ ۔ سو مومن تو اپنے نور ایمان کی ہدایت وبرکت کی بنا پر ایسی مثالوں سے حق و حقیقت سے علم و آگہی حاصل کرتا ہے اور کافر و منکر انسان اپنے کفر و انکار کی سیاہی کی بنا پر الٹا اوندھا ہو کر ان پر اعتراض کرتا ہے۔ اور اس طرح وہ اپنے باطن کی سیاہی اور سیاہ بختی میں اور اضافہ کرتا ہے۔ اور اس طرح وہ سدھرنے کی بجائے اور بگڑتا اور مزید گمراہ ہوجاتا ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ بعض سلف سے مروی و منقول ہے کہ جب میں قرآن کی کسی مثال کو سمجھ نہیں سکتا تو اپنی محرومی اور کوتاہ فہمی پر روتا ہوں۔ ( معارف للکاندھلوی) سو نور ایمان و یقین سعادت دارین سے سرفرازی کا ذریعہ و وسیلہ اور ظلمت کفر و انکار خرابیوں کی خرابی اور ہر شر و فساد کی جڑ بنیاد ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ 82 اللہ تعالیٰ کے ہدایت دینے اور گمراہ کرنے کا مطلب ؟ : سو اللہ انحراف والوں کو گمراہی میں ڈالتا ہے، ان کی اپنی بدنیتی، خُبث باطن، اور سوئ اختیار کی بناء پر، ۔ والعیاذ باللہ ۔ کہ اس وحدہ لا شریک خدا وند قدّوس کا قانون و ضابطہ یہی ہے، کہ جو نور حق و ہدایت سے منہ موڑتا ہے وہ اس سے محروم ہوجاتا ہے ۔ والعیاذ باللہ ۔ اور یہ بالکل عدل و انصاف پر مبنی قانون و ضابطہ ہے کہ جو کوئی ہدایت سے منہ موڑیگا وہ اس سے محروم رہے گا، کیونکہ عقل و فطرت کا تقاضا یہی ہے، کہ جب دنیا کی ایک عام اور معمولی شئی بھی طلب و جستجو کے بغیر نہیں مل سکتی، تو پھر ہدایت کی وہ نعمت جو کہ تمام نعمتوں سے بڑی نعمت، اور جو جملہ خیرات و برکات کی اساس و بنیاد ہے، وہ یونہی بلا کسی طلب و خواہش کے کس طرح مل جائے گی ؟ ملتی تو وہ بیشک اس واہب مطلق کے یہاں سے سب کو مفت اور بلا معاوضہ ہی ہے، مگر طلب صادق اس کی اولین شرط اور اساس ہے۔ سو یہی معنی و مطلب ہے اس ارشاد عالی کا کہ وہ " اس کے ذریعے بہتوں کو گمراہ کرتا ہے "۔ یعنی اس کا قانون و ضابطہ یہی ہے کہ جو کوئی اس کی ہدایت سے منہ موڑے گا وہ اس سے محروم رہے گا، ورنہ یہ مطلب اس کا ہرگز نہیں کہ اللہ تعالیٰ یونہی بلاوجہ کسی کو نعمت ہدایت سے محروم کردیتا ہے، اور محروم کرنے کے کیا معنی ؟ وہاں تو ہدایت سے نوازنے کا ایسا پر حکمت اور زبردست انتظام ہے کہ کوئی بدبخت ہی اس سے محروم رہے گا ۔ والعیاذ باللہ ۔ چناچہ ایک طرف تو اس رب رحمن و رحیم نے انسان کو نعمت عقل سے نواز کر، اور کائنات کی حکمتوں بھری یہ عظیم الشان کتاب اس کے سامنے کھول کر اس کو دعوت غور و فکر دی کہ اس کو دیکھتے، پڑھتے، اور اس میں غور کرتے جاؤ، تاکہ تم اصل حقائق سے آگاہی حاصل کرسکو، اور اس رب قدیر و قدوس کی چہار سو پھیلی ہوئی رحمتوں کی بےپایاں عظمتوں، اور ان گنت حکمتوں، اور عنایتوں، کے تذکرہ و استحضار سے اپنے دل و دماغ کو ایمان و یقین کی دولت سے مالا مال، اور ہدایت و معرفت کے نور سے منور و فیضیاب کرتے جاؤ، اور دوسری طرف اس کریم و وہّاب نے اپنے انبیائ کرام ۔ علیھم الصلوۃ والسلام ۔ کی ان پاکیزہ ہستیوں کو بھیجنے کا سلسلہ جاری فرمایا جن کی بعثت و تشریف آوری کا مقصد ہی خلق خدا کو رشد و ہدایت کی راہ صدق و صواب کی تعلیم دینا تھا، اور اس سلسلہ مقدسہ کا اختتام خاتم الانبیاء حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ پر فرمایا، اور آپ ﷺ کے ذریعے اپنی مخلوق کی ہدایت کے لئے وہ کامل و مکمل نظام نازل فرمایا، جو قیامت تک کی سب دنیا کے لئے کافی و وافی ہے، اور جو کتاب و سنت کے دو اصولی اور عظیم الشان سر چشموں کی شکل میں آج بھی موجود ہے، اور قیامت تک ایسے ہی موجود و محفوظ، اور ضیاء بار اور ضوء فشاں رہے گا ۔ فَلِلّٰہ الْحَمْدُ وَالْمِنَّۃُ ۔ اس لئے اس کے یہاں سے کسی کے گمراہ کرنے کا تو کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ اسی لئے اس کے اسمائ حُسنٰی میں " الھادی "، " ھدایت دینے والا " تو ہے، لیکن " اَلْمُضِّل "، " گمراہ کرنے والا " کوئی اسم نہیں۔ سو اس طرح کی آیات کریمہ کے ظاہری الفاظ اور عمومی اردو تراجم سے یہ غلط فہمی چونکہ پیدا ہوتی ہے، جس سے بہانہ جو طبیعتیں، اس کو اپنی مذموم اغراض کے لئے بطور ہتھیار استعمال کرنے لگتی ہیں، کہ صاحب جب اللہ خود ہی گمراہ کرتا ہے تو پھر ہمارا کیا قصور ؟ وغیرہ وغیرہ۔ سو اس توضیح و تشریح سے وہ غلط فہمی ختم ہوگئی، اسی لئے ہم نے اس موقع پر اختصار کے ارادہ کے باوجود اس قدر تفصیل سے بات کردی، تاکہ حق اور حقیقت اچھی طرح واضح ہوجائے، اور اس طرح کی کوئی الجھن پیش نہ آئے ۔ وَالْحَمْدُ لِلّٰہ رَبّ الْعٰلَمِیْنَ- 83 حسن اختیار اور صدق نیت باعث سرفرازی : سو ایسے خوش نصیبوں کو وہ واہب مطلق نور حق و ہدایت سے نوازتا ہے، ان کے حسن اختیار، صدق نیت، صفاء و اخلاص، اور طلب صادق کی بناء پر۔ سبحانہ و تعالیٰ ۔ سو اس سے واضح ہوجاتا ہے کہ حسن اختیار اور صدق نیت باعث سرفرازی ہے ۔ وباللہ التوفیق ۔ پس اس سے یہ اہم بنیادی حقیقت و اضح ہوجاتی ہے کہ انسان کے صلاح و فساد اور اس کے بناؤ بگاڑ کا اصل تعلق اس کے اپنے قلب و باطن سے ہے۔ اگر اس کا باطن درست اور اس کی نیت صحیح ہو تو اللہ تعالیٰ اس کو اپنی عنایات سے نوازتا ہے، نہیں تو اس کے لئے محرومی اور خسارہ ہی ہے، اور قلب و باطن کی کیفیت کو انسان لوگوں سے تو چھپا سکتا ہے، لیکن اللہ سے چھپانا ممکن نہیں کہ وہ " علیم بذات الصدور " ہے اور انسان کو وہ اس کے باطن اور اس کی نیت و ارادہ کی بنیاد ہی پر نوازتا ہے۔ سبحانہ و تعالیٰ ۔ 84 فسق و فجور باعث محرومی، والعیاذ باللہ : سو ارشاد فرمایا گیا کہ اللہ گمراہ نہیں کرتا مگر بدکاروں کو : کہ وہ ہدایت چاہتے ہی نہیں، کیونکہ وہ خواہشات نفس کی پیروی میں شتر بےمہار بن کر رہنا چاہتے ہیں ۔ وَالْعِیَاذ باللّٰہ الْعَظِیْمُ ۔ طلب صادق کے گوہر مقصود سے وہ محروم ہیں، جو کہ اس راہ میں اصل اساس و بنیاد ہے کہ بےطلب وہ واہب مطلق ہدایت سے نوازتا نہیں، کہ اس کا صاف وصریح ارشاد ہے { اَنُلْزِمُکُمُوْہَا وَاَنْتُمْ لَہَا کٰرِہُوْنَ } کیا ہم اس کو تم سے چپکا دیں گے جبکہ تم لوگ اس سے نفرت کرتے ہو ؟ ( سورة ھود : 28) استفہام یہاں پر انکاری ہے، یعنی ایسا نہیں ہونے کا۔ پس اس ارشاد پاک سے ہماری اس بات کی تصدیق و تائید ہوتی ہے جو ابھی ہم نے اوپر حاشیہ 82 میں قدرے تفصیل سے بیان کی ہے، کہ اس وحدہ لاشریک کے یہاں سے ھدایت سے محرومی انہی بدنصیب محروموں کے لئے ہے جو ہدایت چاہتے ہی نہیں، ورنہ اس کا کرم تو عام اور اس کا فیض سب کو شامل ہے ۔ سبحانہ وتعالیٰ ۔ اور وہاں سے محرومی کسی کیلئے بھی نہیں ۔ والعیاذ باللہ ۔ مگر جو خود ہی منہ موڑے اور محرومی و ہلاکت کی راہ پر چل پڑے تو اسکا کیا علاج ؟ والعیاذ باللہ العظیم۔
Top