Jawahir-ul-Quran - An-Nisaa : 104
فَاَنْشَاْنَا لَكُمْ بِهٖ جَنّٰتٍ مِّنْ نَّخِیْلٍ وَّ اَعْنَابٍ١ۘ لَكُمْ فِیْهَا فَوَاكِهُ كَثِیْرَةٌ وَّ مِنْهَا تَاْكُلُوْنَۙ
فَاَنْشَاْنَا : پس ہم نے پیدا کیے لَكُمْ : تمہارے لیے بِهٖ : اس سے جَنّٰتٍ : باغات مِّنْ : سے۔ کے نَّخِيْلٍ : کھجور (جمع) وَّاَعْنَابٍ : اور انگور (جمع) لَكُمْ : تمہارے لیے فِيْهَا : اس میں فَوَاكِهُ : میوے كَثِيْرَةٌ : بہت وَّمِنْهَا : اور اس سے تَاْكُلُوْنَ : تم کھاتے ہو
پھر ہم ہی نے اس کے ذریعے اگائے تمہارے لیے طرح طرح کے باغ کھجوروں انگوروں وغیرہ قسما قسم پھلوں کے۔ جن میں تمہارے لیے طرح طرح کے لذیذ پھل بھی بکثرت پائے جاتے ہیں اور انہی سے تم لوگ کھاتے اور اپنی روزی بھی حاصل کرتے ہو۔
25 انسان کی خوراک کے انتظام کا حوالہ و ذکر : سو ارشاد فرمایا گیا اور انہی سے تم لوگ کھاتے بھی ہو۔ اپنی ضرورت اور طبیعت کے مطابق۔ نیز انہی کو بیچ کر اور ان کی تجارت کے ذریعے تم لوگ اپنی روزی کا سامان بھی کرتے ہو۔ سو ان چیزوں میں تمہارے لئے فائدے ہی فائدے اور منافع ہی منافع ہیں۔ پھر بھی اس واہب مطلق اور منعم حقیقی سے اعراض و روگردانی ؟ کس قدر ناشکری اور کتنی احسان فراموشی ہے یہ ؟ جس کا ارتکاب منکر اور باغی انسان کرتا ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ پھر بھی اس کی طرف سے چھوٹ ملنا اور مہلت پر مہلت اور ڈھیل پر ڈھیل دیئے جانا کس قدر کرم و احسان ہے اس رب ذوالجلال کا۔ اور یہ صرف اسی وحدہ لاشریک کی شان ہوسکتی ہے ۔ سبحانہ و تعالیٰ ۔ بہرکیف اس نے تمہارے لیے طرح طرح کے سامانہائے زیست اور اسباب معیشت پیدا فرمائے اور صرف زندہ رہنے ہی کا سامان نہیں کیا بلکہ تمہارے کام و دہن کی لذت و ضیافت کا اہتمام و انتظام بھی فرمایا۔ تمہارے جینے کے لیے صرف روٹی ہی کا انتظام نہیں فرمایا بلکہ سفرئہ ارضی کے اس عظیم الشان دستر خوان پر قسما قسم کے میوے اور پھل بھی چن دیے اور بےحد و حساب تعداد و مقدار میں چن دیے اور نہایت پر حکمت طریقے سے چن دیے ۔ فالحمد للہ جل وعلا -
Top