Tafseer-e-Madani - Al-Muminoon : 38
اِنْ هُوَ اِلَّا رَجُلُ اِ۟فْتَرٰى عَلَى اللّٰهِ كَذِبًا وَّ مَا نَحْنُ لَهٗ بِمُؤْمِنِیْنَ
اِنْ : نہیں هُوَ : وہ اِلَّا : مگر رَجُلُ : ایک آدمی ۨ افْتَرٰى : اس نے جھوٹ باندھا عَلَي اللّٰهِ : اللہ پر كَذِبًا : جھوٹ وَّمَا : اور نہیں نَحْنُ : ہم لَهٗ : اس پر بِمُؤْمِنِيْنَ : ایمان لانے والے
یہ تو ایک ایسا شخص ہے جس نے اللہ پر جھوٹ باندھا ہے اور ہم اس کو کبھی ماننے والے نہیں ہیں۔
50 پیغمبر پر افترا علی اللہ کا نہایت ہولناک الزام : سو ارشاد فرمایا گیا کہ ان بدبختوں نے پیغمبر کے بارے میں مزید کہا کہ یہ شخص اللہ پر جھوٹ باندھتا ہے اور ہم اس کو کبھی ماننے والے نہیں ۔ والعیاذ باللہ ۔ یعنی اس کا یہ کہنا افترا علی اللہ ہے کہ میں اللہ کا رسول ہوں۔ قیامت قائم ہوگی اور ہر کسی نے مرنے کے بعد دوبارہ جی اٹھنا ہے اور اپنے کئے کا حساب دینا ہے وغیرہ۔ لہذا تم ایسے شخص کی ان باتوں پر کان مت دھرو۔ اور ہم نے کبھی بھی اس پر ایمان نہیں لانا۔ سو اس ہٹ دھرمی کے بعد محرومی اور ہلاکت ہی ایسے لوگوں کا مقدر بن کر رہ جاتی ہے جو پیغمبر کی بات کسی بھی طور پر ماننے کو تیار نہیں ہوتے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ سو پیغمبر کی پاکیزہ ہستی پر افتراء علی اللہ جیسے ہولناک جرم کا الزام لگانا ایک بڑا ہی سنگین جرم ہے جس کا ارتکاب ان بدبختوں نے اپنے کفر و انکار کی بنا پر کیا اور اس طرح خود اپنی ہلاکت و تباہی کا سامان اپنے ہاتھوں کیا اور یہی نتیجہ ہوتا ہے کفر وانکار اور عناد و ہٹ دھرمی کا ۔ والعیاذ باللہ العظیم -
Top