Tafseer-e-Madani - Al-Muminoon : 9
وَ الَّذِیْنَ هُمْ عَلٰى صَلَوٰتِهِمْ یُحَافِظُوْنَۘ
وَالَّذِيْنَ : اور وہ جو هُمْ : وہ عَلٰي : پر۔ کی صَلَوٰتِهِمْ : اپنی نمازیں يُحَافِظُوْنَ : حفاظت کرنے والے ہیں
اور جو محافظت و پاسداری کرتے ہیں اپنی نمازوں کی۔5
9 فریضہ نماز کی اساسی اور کلیدی حیثیت کا ذکر وبیان : سو اس سے فریضہ نماز کی اصولی اور کلیدی حیثیت کا اندازہ کیا جاسکتا ہے۔ سو اس بارے ارشاد فرمایا گیا " جو حفاظت کرتے ہیں اپنی نمازوں کی "۔ سو وہ ان سے غفلت نہیں برتتے اور ان نمازوں کو وہ ان کے آداب و ارکان کی رعایت کے ساتھ اپنے اپنے وقت پر پابندی سے ادا کرتے ہیں۔ سو اس سے نماز کی اہمیت کا اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ یہاں پر ان صفات فلاح و نجاح کے بیان کا آغاز بھی نماز ہی کے ذکر سے ہوا اور ان کا خاتمہ اور تکمیل بھی نماز ہی کے ذکر اور بیان سے فرمائی گئی۔ شروع میں تو نماز کا ذکر اس کی اصل اور حقیقی روح کے اعتبار سے ہوا۔ یعنی خشوع و خضوع کے اعتبار سے۔ اور آخر میں ان کا ذکر ان کی محافظت اور رکھوالی کے اعتبار سے۔ کیونکہ نماز کی ان برکات کا حصول جن کا یہاں ذکر فرمایا گیا ہے اسی صورت میں ہوسکتا ہے جبکہ ان کے اندر خشوع وخضوع بھی پایا جائے اور ان کی محافظت و رکھوالی بھی کی جائے۔ بہرکیف اس سے حکمت دین کا یہ نکتہ واضح ہوجاتا ہے کہ نماز ہی تمام امانات و عہود کی اصل محافظ ہے۔ اسی کے ذریعے بندہ اپنے رب کے عہد و پیمان کی روزانہ کم از کم پانچ مرتبہ تجدید کرتا ہے۔ اور اسی سے دوسرے عہود و مواثیق اور امانات و فرائض کی تذکیر و یاددہانی بھی ہوتی ہے جو اس پر خدا کا بندہ اور ایک ذمہ دار انسان ہونے کی حیثیت سے عائد ہوتے ہیں۔
Top