Anwar-ul-Bayan - An-Naba : 20
وَ الَّذِیْنَ اِذَا فَعَلُوْا فَاحِشَةً اَوْ ظَلَمُوْۤا اَنْفُسَهُمْ ذَكَرُوا اللّٰهَ فَاسْتَغْفَرُوْا لِذُنُوْبِهِمْ١۪ وَ مَنْ یَّغْفِرُ الذُّنُوْبَ اِلَّا اللّٰهُ١۪۫ وَ لَمْ یُصِرُّوْا عَلٰى مَا فَعَلُوْا وَ هُمْ یَعْلَمُوْنَ
وَھٰذَا : اور یہ كِتٰب : کتاب اَنْزَلْنٰهُ : ہم نے نازل کی مُبٰرَكٌ : برکت والی فَاتَّبِعُوْهُ : پس اس کی پیروی کرو وَاتَّقُوْا : اور پرہیزگاری اختیار کرو لَعَلَّكُمْ : تاکہ تم پر تُرْحَمُوْنَ : رحم کیا جائے تم پر
اور پہاڑ چلائے جائیں گے تو وہ ریت ہو کر رہ جائیں گے
(78:20) و سیرت الجبال فکانت سرابا : سیرت ماضی مجہول واحد مؤنث غائب تسییر (تفعیل) مصدر بمعنی چلانا۔ (س ی ر حروف مادہ) ۔ اور جب وہ پہاڑ چلائے جائیں گے (یعنی زمین سے اکھاڑ کر فضاء میں ذروں کی طرح پھیلا دئیے جائیں گے تو وہ سراب کی مانند (بےحقیقت) ہوجائیں گے کہ جسے آدمی پانی سمجھ کر آگے بڑھتا ہے جب قریب پہنچتا ہے تو وہاں کچھ بھی نہیں پاتا۔ سرابا بوجہ کانے کی خبر کے منصوب ہے۔
Top