Tafseer-e-Madani - Az-Zukhruf : 73
لَكُمْ فِیْهَا فَاكِهَةٌ كَثِیْرَةٌ مِّنْهَا تَاْكُلُوْنَ
لَكُمْ فِيْهَا : تمہارے لیے اس میں فَاكِهَةٌ كَثِيْرَةٌ : پھل ہوں گے بہت سے مِّنْهَا : ان میں سے تَاْكُلُوْنَ : تم کھاؤ گے
تمہارے لئے وہاں پر ہر طرح کے پھل بکثرت موجود ہوں گے جن سے تم کھاؤ گے
97 اہل جنت کے لیے بکثرت فواکہ کا ذکر : اوپر آیت نمبر 71 میں جنتیوں کے ماکولات و مشروبات کا ذکر تھا۔ اب یہ ان کے فواکہ اور تفکہات کی طرف اشارہ فرمایا گیا ہے۔ سو ارشاد فرمایا گیا کہ " تمہارے لیے وہاں پر طرح طرح کے پھل بکثرت ہوں گے "۔ یعنی یہ کثرت نوع کے اعتبار سے ہے کہ وہاں اتنے قسما قسم کے پھل ہوں گے کہ یہاں اس کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔ (المراغی وغیرہ) اور کوئی بھی یہ نہیں جان سکتا کہ اس کے لئے آنکھوں کی ٹھنڈک کا کیا کچھ سامان وہاں پوشیدہ رکھا گیا ہے۔ جیسا کہ دوسرے مقام پر اس کی تصریح موجود ہے۔ اور یہاں بھی ارشاد فرمایا گیا کہ اہل جنت کے لیے وہاں پر ہر وہ چیز موجود ہوگی جس کی خواہش انکے دل کریں گے۔ اور جس سے ان کی آنکھوں کو لذت نصیب ہوگی۔ بہرکیف اوپر اہل جنت کے ماکولات اور مشروبات کا ذکر تھا اور اب یہ انکے فواکہ اور تفکہات کی طرف اشارہ فرمایا گیا ہے ۔ اللہ مالک الملک ہمیں بھی محض اپنے فضل و کرم سے جنت کی ان نعمتوں سے سرفراز فرما دے ۔ آمین۔
Top