Tafseer-e-Madani - Az-Zukhruf : 74
اِنَّ الْمُجْرِمِیْنَ فِیْ عَذَابِ جَهَنَّمَ خٰلِدُوْنَۚۖ
اِنَّ الْمُجْرِمِيْنَ : بیشک مجرم لوگ فِيْ عَذَابِ جَهَنَّمَ : جہنم کے عذاب میں خٰلِدُوْنَ : ہمیشہ رہنے والے ہیں
رہے مجرم لوگ تو انہوں نے بلاشبہ ہمیشہ کے لئے جہنم کے عذاب میں رہنا ہوگا
98 دوزخیوں کے حال بد کا ذکر وبیان ۔ والعیاذ باللہ : سو جنتیوں کے حال کے بعد اب دوزخیوں کے حال کا ذکر فرمایا جا رہا ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ سو اس سے اہل جنت کے بالمقابل اہل دوزخ کے بارے میں ارشاد فرمایا گیا کہ بلاشبہ مجرم لوگ دوزخ میں ہوں گے جہاں ان کو ہمیشہ رہنا ہوگا۔ ان سے وہاں کا عذاب ہلکا نہیں کیا جائے گا اور وہ اس میں مایوس پڑے ہوں گے۔ سو ایسے نہیں ہوگا کہ ان کے اس عذاب کی شدت میں کچھ کمی کردی جائے یا کبھی کچھ وقت کے لئے اس کو ان سے اٹھا لیا جائے۔ یا ان کو اس سے کچھ وقت کے لئے رہائی مل سکے ۔ والعیاذ باللہ ۔ سو جس کافر و منکر اور باطل پرست کا آخری انجام یہ ہونے والا ہے اس کو اگر دنیا بھر کی دولت بھی مل جائے اور اس کی زندگی ساری بھی اگر کرسی اقتدار پر گزر جائے تو بھی اس کو کیا ملا ؟ کہ اس کا دائمی اور آخری انجام تو یہ ہونے والا ہے۔ جبکہ دنیا کی دولت اور اس کی حکومت و اقتدار سب کچھ عارضی اور فانی ہے۔ اور اس کے مقابلے میں جس مومن صادق کو دوزخ کے ان ہولناک عذابوں سے بچا کر جنت کی ابدی نعمتوں سے سرفراز کردیا جائے گا وہ کتنا خوش نصیب ہے اگرچہ دنیا میں اس کو نان جویں بھی میسر نہ ہو۔ سو اصل دولت ایمان و یقین کی دولت ہے ۔ فَالْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ شَرَّفَنَا بِنَعْمَۃِ الاِیْمَان والْیَقِیْنِ ۔ اَللّٰہُمَّ زِدْنَا مِنْہُ وَثَبِّتْنَا عَلَیْہِ ۔ بہرکیف ارشاد فرمایا گیا کہ نہ ان سے وہاں کا وہ عذاب کبھی ہلکا ہوگا اور نہ ہی ان کیلئے بہتری اور نجات و رہائی کی کوئی صورت ممکن ہوگی ۔ والعیاذ باللہ العظیم -
Top