Urwatul-Wusqaa - Az-Zukhruf : 73
لَكُمْ فِیْهَا فَاكِهَةٌ كَثِیْرَةٌ مِّنْهَا تَاْكُلُوْنَ
لَكُمْ فِيْهَا : تمہارے لیے اس میں فَاكِهَةٌ كَثِيْرَةٌ : پھل ہوں گے بہت سے مِّنْهَا : ان میں سے تَاْكُلُوْنَ : تم کھاؤ گے
تمہارے لیے اس میں کثرت سے میوے ہیں کہ اس سے تم کھاتے رہو
اس میں تمہارے لیے ہر طرح کے پھل ہیں جو تم کھاسکتے ہو 73 ؎ جس جنت کا ایمان والوں کو وارث بنایا گیا ہے اس کے ماکولات ومشربات کا جہاں ذکر کیا گیا ہے وہاں اس کے پھلوں کا بیان بھی دیا جارہا ہے کہ کھانے کے لیے جو کچھ پیش کیا جائے گا ان میں تمہارے لیے ہر قسم کے میوے اور پھل بھی موجود ہوں گے جو تم کو کثرت سے پیش کیے جائیں گے اور نہایت اعلیٰ قسم کے ہوں گے جن کو دیکھ کر آنکھیں لطف اندوز ہوں گی اور دل خوش ہوجائیں گے اور کھانے میں وہ بہت ہی لذیذ ہوں گے اور اس وقت کی جو چاہت ہوگی عین اس کے مطابق ہوں گے نہ محنت سے کمائی کرکے خریدنے پڑیں گے اور نہ ہی ہمت خرچ کرکے درختوں سے اتارنے پڑیں گے بلکہ خواہش پیدا ہوگی تو پیش کردئیے جائیں گے۔ یہ اس عیش و عشرت کی زندگی کا بیان ہے جو انسان کے دل کی گہرائیوں میں فطری طور پر موجود ہے دنیا میں جب یہ بعض کو میسر آتی ہے تو اس کو دیکھ کر دوسروں کو بھی خواہش ہوتیے اور اس خواہش کے پورا کیے جانے کا یہ بیان ہے اور بلاشبہ اس دنیا کی زندگی کا انحصار ہی امید پر قائم ہے اور اس امید کے لیے انسان بڑے بڑے کٹھن کام کر گزرتا ہے۔ اللہ کرے کہ کسی کی امید یاس میں نہ بدل جائے۔
Top