Tafseer-e-Madani - Az-Zukhruf : 8
فَاَهْلَكْنَاۤ اَشَدَّ مِنْهُمْ بَطْشًا وَّ مَضٰى مَثَلُ الْاَوَّلِیْنَ
فَاَهْلَكْنَآ : تو ہلاک کردیا ہم نے اَشَدَّ مِنْهُمْ : سب سے طاقتور کو ان میں سے بَطْشًا : پکڑ میں وَّمَضٰى : اور گزر چکی مَثَلُ الْاَوَّلِيْنَ : مثال پہلوں کی
آخرکار ہم نے ہلاک کر ڈالا ان کو جو طاقت میں (موجودہ دور کے منکرین حق سے) کہیں بڑھ کر سخت تھے اور گزر چکیں مثالیں پہلوں کی2
8 تاریخ سے درس عبرت لینے کی تلقین : سو ارشاد فرمایا گیا کہ گزر چکی ہیں عبرتناک مثالیں پہلے لوگوں کی۔ اسی قرآن حکیم کے دوسرے مختلف مقامات پر۔ (محاسن التاویل، صفوۃ التفاسیر وغیرہ) ۔ پس اس میں بڑا درس عبرت ہے دور حاضر کے اور اس کے بعد کے جملہ کفار و منکرین کے لئے کہ جس انجام سے گزشتہ دور کی یہ مختلف اقوام دوچار ہوئیں وہ ان دور حاضر کے منکرین کو بھی پیش آسکتا ہے کہ اللہ پاک کا قانون بےلاگ اور سب کے لئے یکساں ہے ۔ { وَلَنْ تَجِدَ لِسُنَّۃِ اللّٰہِ تَبْدِیْلاً } ۔ (الاحزاب : 62) ۔ نیز ارشاد فرمایا گیا ۔ { فَجَعَلْنَاہُمْ سَلَفًا وَّمَثَلاً للآخِرِیْنَ } ۔ (الزخرف : 56) سو ان عبرتناک مثالوں میں بڑا سامان عبرت و بصیرت ہے ان لوگوں کیلئے جو غور و فکر سے کام لیتے ہیں۔ جس میں سب سے بڑا درس یہ ہے کہ حضرات انبیاء و رسل اور ان کی دعوت کے منکرین و مکذبین اور حق کا استہزاء کرنے والوں کا آخری انجام بہرحال تباہی و ہلاکت ہے۔ اور نہایت ہی ہولناک ہلاکت و تباہی ۔ والعیاذ باللہ العظیم من کل زیغ و ضلال وسوء و انحراف وخزی وعذاب۔
Top