Kashf-ur-Rahman - Az-Zukhruf : 8
فَاَهْلَكْنَاۤ اَشَدَّ مِنْهُمْ بَطْشًا وَّ مَضٰى مَثَلُ الْاَوَّلِیْنَ
فَاَهْلَكْنَآ : تو ہلاک کردیا ہم نے اَشَدَّ مِنْهُمْ : سب سے طاقتور کو ان میں سے بَطْشًا : پکڑ میں وَّمَضٰى : اور گزر چکی مَثَلُ الْاَوَّلِيْنَ : مثال پہلوں کی
پھر آخر کار ہم نے ان اگلے لوگوں کو جو موجودہ کفار قریش سے زیادہ زور آور تھے تباہ و برباد کر ڈالا اور پہلوں کی یہ حالت گزر چکی ہے
(8) پھر آخر کار ہم نے ان اگلے لوگوں کو جو ان کفار قریش سے زیادہ زور آور اور قوی تر تھے ہلاک کرڈالا اور تباہ و برباد کردیا اور پہلوں کی یہ حالت گزر چکی ہے۔ یعنی ہم نے ان کو باوجود زور آور ہونے کے تباہ کردیا اور کفار عرب تو اتنے زور آور ہیں بھی نہیں پھر ان کی ہلاکت اور ان کو تباہ کرنا کیا دشوار ہے اور پہلے لوگوں کی یہ حقیقت ہوتی چلی آئی ہے کہ حد سے گزر جانے پر ان کو ہلاک کیا جاتا رہا ہے۔ ان آیتوں میں نبی کریم ﷺ کو تسلی دی گئی ہے اور کفار کے لئے ترہیب ہے کہ وہ قرآن کی مخالفت سے باز آجائیں آگے توحید کے دلائل مذکور ہیں۔
Top