Tafseer-e-Madani - Al-An'aam : 27
وَ لَوْ تَرٰۤى اِذْ وُقِفُوْا عَلَى النَّارِ فَقَالُوْا یٰلَیْتَنَا نُرَدُّ وَ لَا نُكَذِّبَ بِاٰیٰتِ رَبِّنَا وَ نَكُوْنَ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ
وَلَوْ : اور اگر (کبھی) تَرٰٓي : تم دیکھو اِذْ وُقِفُوْا : جب کھڑے کیے جائیں گے عَلَي : پر النَّارِ : آگ فَقَالُوْا : تو کہیں گے يٰلَيْتَنَا : اے کاش ہم نُرَدُّ وَ : واپس بھیجے جائیں اور لَا نُكَذِّبَ : نہ جھٹلائیں ہم بِاٰيٰتِ : آیتوں کو رَبِّنَا : اپنا رب وَنَكُوْنَ : اور ہوجائیں ہم مِنَ : سے الْمُؤْمِنِيْنَ : ایمان والے
اور اگر تم دیکھ سکو حالت اس وقت کی جب کہ کھڑا کیا گیا ہوگا ان لوگوں کو دوزخ کے کنارے پر اور یہ (مارے حیرت و حسرت کے اس طرح) کہہ رہے ہوں گے کہ اے کاش ہمیں کسی طرح واپس بھیج دیا جائے (دنیا میں) تو ہم کبھی نہ جھٹلائیں گے اپنے رب کی آیتوں کو اور ہم ہوجائیں گے ایمانداروں میں سے
39 اہل دوزخ کی ایک حسرت بھری پکارکا ذکر : سو ارشاد فرمایا گیا کہ جب ان کو دوزخ کے کنارے پر کھڑا کیا جائے گا تو یہ مارے حسرت کے کہیں گے کہ اے کاش ہمیں کسی طرح واپس بھیج دیا جائے دنیا میں تو ہم کبھی نہیں جھٹلائیں گے اپنے رب کی آیتوں کو اور ہم ہوجائیں گے ایمانداروں میں سے۔ سو اس سے واضح فرما دیا گیا کہ اس روز لوگ اس طرح کہیں گے کہ کاش کہ ہمیں کسی طرح واپس لوٹا دیا جائے۔ یعنی اس دنیا میں جس کو ہم چھوڑ آئے ہیں اور جس کی زندگی اور اس میں ملنے والی اس بیش بہا فرصت کی ہم نے اس وقت کوئی قدر نہ پہچانی۔ مگر اب اس کا کوئی موقع کہاں ؟ سو اہل دوزخ اس طرح حسرت بھرے انداز میں وہاں چیخ و پکار تو کریں گے مگر اس کا ان کو کوئی فائدہ بہرحال نہیں ہوگا سوائے ان کی یاس و حسرت میں اضافے کے۔ اس لیے کہ دوزخ اور اس کی آگ کو دیکھنے اور اس کے معائنے کے بعد دنیا میں واپس آنے کی کوئی صورت پھر ممکن ہی نہیں ہوگی۔ سو اس سے اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ دنیاوی زندگی کی یہ فرصت جو آج ہمیں حاصل و میسر ہے کس قدر عظیم الشان اور بےمثال نعمت ہے کہ جو کمائی آج اس میں کی جاسکتی ہے وہ اس کے بعد پھر کبھی اور کسی طرح ممکن ہی نہیں ۔ { اَنّٰی لَہُمُ التَّنَاوُشُ مِنْ مّکَانٍ بَعِیْدٍ } ۔ سو عقل و نقل کا تقاضا یہ ہے کہ حیات دنیا کی اس متاع بےبہا کو غنیمت جان کر اس کے ایک ایک لمحے سے استفادہ کیا جائے اور اس کو اس کے صحیح مصرف میں لگا کر آخرت کی حقیقی اور ابدی زندگی کے لئے کمائی کی جائے ۔ وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْق لِمَا یُحِبُّ وَیُرِیْدُ ۔ وَہُوَ الْہَادِیْ اِلٰی سَوَائِ السَّبِیْل -
Top