Tafseer-e-Madani - Al-Haaqqa : 44
وَ لَوْ تَقَوَّلَ عَلَیْنَا بَعْضَ الْاَقَاوِیْلِۙ
وَلَوْ تَقَوَّلَ : اور اگر بات بنا لیتا۔ بات گھڑ لیتا عَلَيْنَا : ہم پر بَعْضَ : بعض الْاَقَاوِيْلِ : باتیں
اور اگر یہ (پیغمبر) از خود کوئی بات بنا کر ہمارے ذمے لگا دیتے
39 کفار کے ایک الزام کی تردید بڑے مؤثر انداز میں : سو اس اس سے واضح فرما دیا گیا کہ اگر پیغمبر بفرض محال کوئی من گھڑت بات ہمارے ذمے لگاتے تو ان کو ہم اس طرح اور اس طرح سزا دیتے۔ یعنی نبی برحق ایسی کوئی بات نہیں کرسکتے ‘ ورنہ اس کا انجام یہ ہوتا جو یہاں بیان فرمایا گیا ہے ‘ اور جب ایسے نہیں ہوا تو یہ امر اس بات کا قطعی ثبوت ہے کہ آپ اللہ کے سچے نبی اور رسول ہیں اور آپ ﷺ نے اس کی نازل فرمودہ وحی میں کسی طرح کی کوئی آمیزش نہیں کی ‘ پس قادیانی دجال کا اس سے اپنے دجل کیلئے استدلال کرنا باطل و مردود ہے کیونکہ یہ ضابطہ نبی برحق کیلئے ہے ‘ نہ کہ ہر جھوٹے مدعی نبوت کیلئے ‘ جیسے اگر ملک کا وزیراعظم قانون و دستور کے خلاف کسی بات کا کوئی اعلان کردے تو اس کی فوری طور پر گرفت ہوگی لیکن اگر کوئی عام گرا پڑا آدمی یا کوئی مجنون و دیوانہ اور بھنگی چرسی اس طرح کی ایک چھوڑ دس باتیں کرے تو کوئی اس کو پوچھے گا بھی نہیں ‘ کہ اس طرح کے عام گرے پڑے لوگوں کی ایسی کسی بات کی کوئی حیثیت و اہمیت ہی نہیں سمجھی جاتی ‘ بہرکیف اس میں کفار کے اس الزام کا جواب ہے ‘ جو وہ حضور ﷺ پر لگاتے تھے کہ یہ صاحب یہ سب کچھ اپنی طرف سے گھڑ کر لاتے ہیں ‘ اور ہم پر دھونس جمانے کیلئے کہتے ہیں کہ یہ اللہ کا کلام ہے ‘ جو وحی کے ذریعے ان پر نازل کیا جاتا ہے ‘ سو اس الزام کی تردید اور اس کے جواب کیلئے ارشاد فرمایا گیا کہ ایسے کبھی نہیں ہوسکتا ‘ کیونکہ اللہ جس کو اپنا رسول بناتا ہے وہ اسی کا سفیر اور اس کی وحی کا امین و پاسدار ہوتا ہے ‘ اور وحی کی اس عظیم الشان امانت کے حامل اور اس کے امین و پاسدار ہونے کی بنا پر ان کی نگرانی بھی نہایت سخت ہوتی ہے ‘ مجال نہیں کہ وہ اپنی طرف سے اس میں کوئی ردوبدل کرسکے ‘ وہ اگر ذرہ برابر بھی کوئی بات ہم سے غلط منسوب کرے ‘ تو ہم اس کو سخت پکڑ میں پکڑیں اور اس کی شہہ رگ ہی کاٹ دیں ‘ پھر کوئی ان کو ہم سے بچانے والا نہ بن سکے اور جب ایسی کوئی بات بھی نہیں ہوئی تو یہ اس بات کا کھلا اور واضح ثبوت ہے کہ یہ کلام خالص اللہ کا کلام ہے۔ سبحانہ و تعالیٰ ۔ جس کو حضور ﷺ نے بتمام و کمال لوگوں تک پہنچایا ہے۔
Top