Tafseer-e-Madani - Al-A'raaf : 178
مَنْ یَّهْدِ اللّٰهُ فَهُوَ الْمُهْتَدِیْ١ۚ وَ مَنْ یُّضْلِلْ فَاُولٰٓئِكَ هُمُ الْخٰسِرُوْنَ
مَنْ : جو۔ جس يَّهْدِ : ہدایت دے اللّٰهُ : اللہ فَهُوَ : تو وہی الْمُهْتَدِيْ : ہدایت یافتہ وَمَنْ : اور جس يُّضْلِلْ : گمراہ کردے فَاُولٰٓئِكَ : سو وہی لوگ هُمُ : وہ الْخٰسِرُوْنَ : گھاٹا پانے والے
جسے اللہ ہدایت کی توفیق بخشے وہی راہ پاسکتا ہے اور جسے وہ ڈال دے گمراہی کے گڑھے میں تو ایسے لوگ ہیں (حقیقی اور ابدی) خسارے والے)
249 ہدایت سے محرومی ہر خیر سے محرومی ہے ۔ وَالْعِیَاذ باللّٰہِ : سو ارشاد فرمایا گیا کہ جس کو اللہ ہدایت بخشے وہی راہ پاسکتا ہے۔ اور جس کو وہ گمراہی میں ڈال دے وہی لوگ خسارے والے ہیں۔ سو اس ارشاد سے واضح فرما دیا گیا کہ ایسے ہی لوگ خسارے میں ہیں کہ ہدایت سے محرومی ہر خیر سے محرومی اور سب خرابیوں کی جڑ اور ہر نقصان سے بڑا نقصان ہے کہ اس کے بعد انسان طرح طرح کے اندھیروں میں ڈوب کر رہ جاتا ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ اور ہدایت کی دولت سے سرفرازی انہی کو نصیب ہوتی ہے جن کو اللہ توفیق دیتا ہے۔ اور اللہ کی توفیق انہی کو ملتی ہے جو اپنے اندر اس کے لئے طلب صادق رکھتے ہیں۔ اور اللہ تعالیٰ کی بخشی ہوئی صلاحیتوں کو وہ ان کے صحیح مصرف میں خرچ کرتے ہیں اور جو حق و ہدایت کی طلب رکھتے ہی نہیں وہ محروم کے محروم ہی رہتے ہیں ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ سو انسان کی صلاح و فلاح، صحت و فساد اور بناؤ بگاڑ کا اصل تعلق اس کے اپنے باطن ہی سے ہے ۔ وَبِاللّٰہِ التوفیق لِمَا یُحِبُ و یُرِیْد وعلی ما یحب ویرید ۔ سبحانہ وتعالی -
Top