Tafseer-e-Madani - Al-Ghaashiya : 9
لِّسَعْیِهَا رَاضِیَةٌۙ
لِّسَعْيِهَا : اپنی کوشش سے رَاضِيَةٌ : خوش خوش
وہ اپنی کارگزاری پر خوش ہوں گے
(6) کامیاب اور فرائز المرام لوگوں کے حال کا ذکرو بیان : سو کامیاب اور فائز المرام لوگوں کے حال اور ان کے انجام کے ذکرو بیان کے سلسلے میں ارشاد فرمایا گیا " اور کتنے ہی چہرے اس روز شگفتہ ہوں گے " ( اپنی فائز المرامی اور دائمی کامیابی پر) اللھم اجعلنا منھم بمحض منک وکرمک یا ارحم الرحمین۔ بہر کیف اس سے دوسرے گروہ کا حال بیان فرمایا گیا ہے جو کامیاب اور فائز المرام لوگوں کا گروہ ہوگا۔ جو اپنی اس آخری حقیقی اور دائمی کامیابی پر شاداں وفرحاں ہوں گے، ان کی اس بےمثال خوشی کے آثار ان کے چہروں پر مہروں پر رقصاں ہوں گے، اور ان کے چہرے شگفتہ و شاداب ہوں گے، جیسا کہ سورة قیامہ میں ارشاد فرمایا گیا ( آیت، القیامہ 22, 23 پ 29) اللہ نصیب فرمائے آمین ثم آمین یا رب العالمین و یا ارحم الرحمین، ویا اکرم الاکرمین۔ بہرکیف اس سے واضح فرما دیا گیا کہ اس روز ان کی خوشی ان کے چہروں سے ظاہر ہورہی ہوگی، اور ان کی مسرت و شادمانی کے بارے میں ارشاد فرمایا گیا کہ " وہ اپنی کارگزاری پر خوش ہوں گے "۔ یعنی اپنی اس کامیابی پر جو انہوں نے اپنی دنیاوی زندگی میں اپنے رب کی رضا اور جنت کے حصول کے لیے ایمان و ہدایت کی روشنی میں کی ہوگی، وباللہ التوفیق وھو المیسر لکل عسیر۔ سو ان کو چہروں کی بشاچت ان کے اسی داخل سرور و اطمینان کی عکاس و آئینہ دار ہوگی کہ انہوں نے دنیا کے دار الامتحان میں صحیح راہ کو اپنایا تھا، اور حیات مستعار کی اس فرصت محدود کو جو ان کو قدرت کی طرف سے عطا فرمائی گئی تھی اس کو انہوں نے اس کے صحیح مصرف میں لگایا تھا، اور انہوں نے آخرت کی اپنی اصل اور حقیقی منزل اور اس کے تقاضوں کو ہمیشہ اپنے پیش نظر کھا جس کے نتیجے میں وہ اپنے رب غفور وشکور کی طرف سے ملنے والے اس سدا بہار اور دائمی انعام سے سرفراز ہوئے۔ اللہ تعالیٰ نصیب فرمائے آمین ثم آمین۔ بہرکیف اس ارشاد سے واضح فرمادیا گیا کہ ان خوش نصیبوں کے چہروں پر یہ بشاشت اس روز اس وجہ سے نمایاں ہوگی کہ انہوں نے دنیا میں رہتے ہوئے اپنی آخرت کے لیے جو کمائی کی تھی وہ ٹھکانے لگ گئی، اور اس کا حاصل اور صلہ ان کے سامنے آگیا، اور وہ اس بات سے پوری طرح مطمئن ہوں گے کہ ان کے ہر عمل کا وہ پورا پورا بدلہ ان کو مل گیا جس کا وعدہ ان سے ان کے رب نے فرمایا تھا۔ اور ان کے ان انعامات کی تفصیل آگے کی آیات میں آرہی ہے۔ بہرکیف وہ کامیابی اصل حقیقی اور سب سے بڑی کامیابی ہوگی، اللہ پاک نصیب فرمائے اور محض اپنے فضل و کرم سے نصیب فرمائے۔ آمین، ثم آمین، یا رب العالمین و یا ارحم الرحمین۔
Top