Tafseer-e-Madani - At-Tawba : 89
اَعَدَّ اللّٰهُ لَهُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْهَا١ؕ ذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ۠   ۧ
اَعَدَّ : تیار کیا اللّٰهُ : اللہ لَهُمْ : ان کے لیے جَنّٰتٍ : باغات تَجْرِيْ : جاری ہیں مِنْ تَحْتِهَا : ان کے نیچے الْاَنْھٰرُ : نہریں خٰلِدِيْنَ : ہمیشہ رہیں گے فِيْهَا : ان میں ذٰلِكَ : یہ الْفَوْزُ : کامیابی الْعَظِيْمُ : بڑی
تیار فرما رکھی ہیں اللہ نے ان کے لئے ایسی عظیم الشان جنتیں جن کے نیچے سے بہہ رہی ہوں گی طرح طرح کی (عظیم الشان اور عدیم المثال) نہریں، جہاں ان کو ہمیشہ رہنا نصیب ہوگا، یہی ہے بڑی کامیابی،1
173 حقیقی اور سب سے بڑی کامیابی جنت سے سرفرازی : سو اس سے اصل، حقیقی اور سب سے بڑی کامیابی کی نشاندہی فرما دی گئی۔ یعنی جنت اور اس کی سدا بہار نعمتوں سے سرفرازی کی کا میابی جو کہ اصل حقیقی، کامل اور ابدی کامیابی ہے۔ جس کے مقابلے میں دنیا کی ہر کامیابی ہیچ اور نہ ہونے کے برابر ہے ۔ اللہ نصیب فرمائے ۔ آمین۔ اور یہ کامیابی انہی لوگوں کو نصیب ہوتی ہے اور ہوگی جو مذکورہ بالا اوصاف سے بہرہ مند اور مالا مال ہوتے ہیں ۔ وباللہ التوفیق ۔ سو اس اصل اور حقیقی کامیابی اور فوز و فلاح سے سرفراز اور بہرہ مند ہونے کے لیے فلاں ابن فلاں کی کوئی حیثیت اور حقیقت نہیں بلکہ اصل چیز اپنا ایمان و عقیدہ اور عمل و کردار ہے۔ سو ایسے خوش نصیبوں کے لیے اللہ تعالیٰ نے اپنی شان کرم و عنایت سے ایسی عظیم الشان جنتیں تیار فرما رکھی ہیں جن کے نیچے سے طرح طرح کی عظیم الشان نہریں بہ رہی ہونگی جہاں ان خوش نصیبوں کو ہمیشہ ہمیش کے لیے رہنا نصیب ہوگا۔ سو یہی ہے اصل اور حقیقی کامیابی ۔ اللہ تعالیٰ محض اپنی فضل و کرم سے نصیب فرمائے ۔ آمین ثم آمین یا رب العالمین۔
Top