Tafseer-e-Madani - At-Tawba : 90
وَ جَآءَ الْمُعَذِّرُوْنَ مِنَ الْاَعْرَابِ لِیُؤْذَنَ لَهُمْ وَ قَعَدَ الَّذِیْنَ كَذَبُوا اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ١ؕ سَیُصِیْبُ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا مِنْهُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ
وَجَآءَ : اور آئے الْمُعَذِّرُوْنَ : بہانہ بنانے والے مِنَ : سے الْاَعْرَابِ : دیہاتی (جمع) لِيُؤْذَنَ : کہ رخصت دی جائے لَهُمْ : ان کو وَقَعَدَ : بیٹھ رہے الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو كَذَبُوا : جھوٹ بولا اللّٰهَ : اللہ وَرَسُوْلَهٗ : اور اس کا رسول سَيُصِيْبُ : عنقریب پہنچے گا الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو كَفَرُوْا : انہوں نے کفر کیا مِنْهُمْ : ان سے عَذَابٌ : عذاب اَلِيْمٌ : دردناک
اور آئے بہانہ باز دیہاتی تاکہ ان کو اجازت دے دی جائے (گھروں میں بیٹھ رہنے کی) اور (اسی طرح) بیٹھے رہے وہ لوگ بھی جنہوں نے جھوٹ بولا تھا اللہ اور اس کے رسول سے، عنقریب ہی پہنچ کر رہے گا ایک دردناک عذاب ان لوگوں کو جو ان میں سے اڑ رہے تھے اپنے کفر (وباطل) پر،2
174 دیہاتی منافقوں اور انکے کردار وانجام کا ذکر : " معذّر " اس کو کہتے ہیں جو خواہ مخواہ کے بہانے بنائے۔ اسی لئے ہم نے اس کا ترجمہ " بہانہ باز " سے کیا ہے ۔ والحمدللہ ۔ بہرکیف ارشاد فرمایا گیا کہ دیہاتی بہانے باز، جھوٹے حیلے بہانے لیکر پہنچ گئے تاکہ ان کو پیچھے رہنے والوں کے ساتھ بیٹھ رہنے کی اجازت دی جائے۔ سو یہاں سے " اَعرابی " یعنی دیہاتی منافقوں کا ذکر شروع ہو رہا ہے جبکہ اس سے پہلے اہل مدینہ کے منافقوں کا ذکر تھا۔ (روح اور صفوۃ وغیرہ) ۔ " اعراب " " اعرابی " کی جمع ہے اور یہ لفظ دیہاتی اور بدوی عربوں کے لیے بولا جاتا ہے۔ سو اطراف مدینہ اور صحرائی بادیہ نشینوں میں سے جو لوگ اسلام میں داخل ہوئے تھے ان کی اکثریت ایسی تھی جو دین کی حدود وقیود کے بارے میں کچھ نہیں جانتے تھے۔ وہ بالکل جاہل، بیخبر ، اجڈ اور گنوار قسم کے لوگ تھے۔ اور یہی وہ لوگ تھے جو بعد میں اس فتنہ ارتداد کی آگ کے ایندھن بنے جس کو بجھانے کے لیے حضرت ابوبکر صدیق ۔ ؓ ـ ۔ کو سر دھڑ کی بازی لگا دینا پڑی۔ سو ارشاد فرمایا گیا کہ ایسے بہانہ باز دیہاتی آپہنچے تاکہ ان کو گھروں میں بیٹھے رہنے کی اجازت دی جائے۔ اور اسی طرح گھروں میں بیٹھے رہے وہ لوگ جنہوں نے جھوٹ بولا تھا اللہ اور اس کے رسول سے۔ سو عنقریب ہی پہنچ کر رہے گا ایک بڑا ہی دردناک عذاب ان لوگوں کو جو اڑے رہے تھے اپنے کفر وباطل پر ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ اللہ تعالیٰ ہمیشہ اور ہر قسم کے زیغ وضلال سے محفوظ رکھے ۔ آمین۔
Top