Madarik-ut-Tanzil - Al-Humaza : 3
یَحْسَبُ اَنَّ مَالَهٗۤ اَخْلَدَهٗۚ
يَحْسَبُ : وہ گمان کرتا ہے اَنَّ : کہ مَالَهٗٓ : اس کا مال اَخْلَدَهٗ : اسے ہمیشہ رکھے گا
اور خیال کرتا ہے کہ اس کا مال اسکی ہمیشہ کی زندگی کا موجب ہوگا
3 : یَحْسَبُ اَنَّ مَالَہٗ اَخَلْدَہٗ (وہ خیال کررہا ہے کہ اس کا مال اس کے پاس سدا رہے گا) یعنی اس کا ترکہ اس کو دنیا میں ہمیشہ رکھنے والا ہے وہ نہ مرے گا۔ نمبر 2۔ یہ عمل صالح کے لئے تعریض ہے۔ کہ عمل صالح ہی انسان کو نعمتوں میں ہمیشہ رکھنے والا ہے مال نے آج تک تو کسی کو ہمیشہ رکھا نہیں۔
Top