Madarik-ut-Tanzil - Ash-Shu'araa : 110
فَاتَّقُوا اللّٰهَ وَ اَطِیْعُوْنِؕ
فَاتَّقُوا : پس ڈرو تم اللّٰهَ : اللہ سے وَاَطِيْعُوْنِ : اور میری اطاعت کرو
تو خدا سے ڈرو اور میرے کہنے پر چلو
قراءت : اجْرِیَ مدنی، شامی، ابو عمرو ‘ حفص نے نصب سے پڑھا ہے۔ اسی طرح میں اس کو چاہتا ہوں۔ 110: فَاتَّقُوْا اللّٰہَ وَاَطِیعُوْنِ (پس تم اللہ تعالیٰ سے ڈرو اور میری بات مانو) اس کو دوبارہ لائے تاکہ ان کے دلوں میں بات بیٹھ جائے۔ اور اس کے ساتھ ساتھ ان میں سے ہر ایک ایک علت سے متعلق ہے۔ علت ِاوّل : نوح (علیہ السلام) کا ان کے مابین امانت سے معروف ہونا۔ علت ِدوم : ان سے طمع کے الزام کو مٹانا۔ گویا اس طرح فرمایا کہ جب تم میری رسالت و امانت کو پہچان چکے تو اللہ تعالیٰ سے ڈرو۔ اذا عرفتم رسالتی و امانتی فاتقوا اللّٰہ پھر جب تم بدلے سے میرا بریٔ الذمہ ہونا معلوم کرچکے تو اللہ تعالیٰ سے ڈرو۔ اذاعرفتم احترازی من الاجر فاتقواللہ۔
Top