Madarik-ut-Tanzil - An-Naml : 69
قُلْ سِیْرُوْا فِی الْاَرْضِ فَانْظُرُوْا كَیْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُجْرِمِیْنَ
قُلْ : فرما دیں سِيْرُوْا : چلو پھر تم فِي الْاَرْضِ : زمین میں فَانْظُرُوْا : پھر دیکھو كَيْفَ : کیا كَانَ : ہوا عَاقِبَةُ : انجام الْمُجْرِمِيْنَ : مجرم (جمع)
کہہ دو کہ ملک میں چلو پھرو دیکھو کہ گنہگاروں کا کیا انجام ہوا ہے ؟
69: قُلْ سِیْرُوْا فِی الْاَرْضِ فَانْظُرُوْا کَیْفَ کَانَ عَاقِبَۃُ الْمُجْرِمِیْنَ (آپ کہہ دیں کہ ملک میں چل پھر کر دیکھو کہ مجرموں کا انجام کیا ہوا ؟ ) عاقبۃ آخری معاملہ۔ لطیف نکتہ : اس آیت میں مجرمین کا لفظ لا کر جرم کو ذکر کر کے مسلمانوں کو لطیف اشارہ کردیا کہ جرائم کو چھوڑ دو ۔ جیسا کہ دوسری آیت میں فرمایا : فدمدم علیہم ربہم بذنبہم فسوّہا۔ ] الشمس۔ 14[۔ ممّا خطیئَاتہم اغرقوا وادخلوا نارا ] نوح۔ 25[
Top