Madarik-ut-Tanzil - Adh-Dhaariyat : 13
یَوْمَ هُمْ عَلَى النَّارِ یُفْتَنُوْنَ
يَوْمَ هُمْ : اس دن وہ عَلَي النَّارِ : آگ پر يُفْتَنُوْنَ : الٹے سیدھے پڑینگے
اس دن (ہوگا) جب ان کو آگ میں عذاب دیا جائے گا
آیت 13 : یَوْمَ ہُمْ عَلَی النَّارِ یُفْتَنُوْنَ (جس دن وہ آگ پر تپائے جائیں گے) یوم کا لفظ صرف فعل مضمر کہ جس پر سوال دلالت کر رہا ہے کی وجہ سے منصوب ہے ای یقع یوم۔ نمبر 2۔ غیر متمکن کی طرف اضافت کی وجہ سے اس کا مفتوح ہونا بھی درست ہے۔ اور وہ غیر متمکن جملہ اسمیہ ہے۔ اور فعل مضمر یقع کی وجہ سے وہ محلاً منصوب ہے یا نمبر 2۔ مرفوع ہو مقدر کی وجہ سے ہے ای ہو یوم ہم علی النار یفتنون۔ یفتنون کا معنی : جلائے جائیں گے۔
Top