Madarik-ut-Tanzil - Al-A'raaf : 5
فَمَا كَانَ دَعْوٰىهُمْ اِذْ جَآءَهُمْ بَاْسُنَاۤ اِلَّاۤ اَنْ قَالُوْۤا اِنَّا كُنَّا ظٰلِمِیْنَ
فَمَا كَانَ : پس نہ تھا دَعْوٰىهُمْ : ان کا کہنا (ان کی پکار) اِذْ : جب جَآءَهُمْ : ان پر آیا بَاْسُنَآ : ہمارا عذاب اِلَّآ : مگر اَنْ : یہ کہ (تو) قَالُوْٓا : انہوں نے کہا اِنَّا كُنَّا : بیشک ہم تھے ظٰلِمِيْنَ : ظالم (جمع)
تو جس وقت ان پر عذاب آتا تھا ان کے منہ سے یہی نکلتا تھا کہ (ہائے) ہم (اپنے اوپر) ظلم کرتے رہے۔
مقدماتِ عذاب کے وقت اعتراف جرم : آیت 5: فَمَاکَانَ دَعْوٰھُمْ ان کی گڑگڑاہٹ اور پکار اِذْجَآ ئَ ھُمْ بَاْسُنَآ (پس جس وقت ان پر ہمارا عذاب آیا۔ اس وقت ان کے منہ سے کوئی بات نہ نکلی تھی) جب ان پر مقدمات عذاب اترے۔ اِلَّآ اَنْ قَالُوْٓا اِنَّا کُنَّا ظٰلِمِیْنَ (سوائے اس کے کہ بیشک ہم ظالم تھے) انہوں نے اپنے نفسوں پر ظلم و شرک کا اعتراف کیا۔ جبکہ اس کا کوئی فائدہ نہ تھا۔ نحو : دَعْوٰھُمْ یہ کَانَ کا اسم ہے اور اَنْ قَالُوْٓا اس کی خبر ہے اور اس کا عکس بھی جائز ہے۔
Top