Mafhoom-ul-Quran - Aal-i-Imraan : 102
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ حَقَّ تُقٰتِهٖ وَ لَا تَمُوْتُنَّ اِلَّا وَ اَنْتُمْ مُّسْلِمُوْنَ
يٰٓاَيُّھَا : اے الَّذِيْنَ : وہ جو کہ اٰمَنُوا : ایمان لائے اتَّقُوا : تم ڈرو اللّٰهَ : اللہ حَقَّ : حق تُقٰتِھٖ : اس سے ڈرنا وَلَا تَمُوْتُنَّ : اور تم ہرگز نہ مرنا اِلَّا : مگر وَاَنْتُمْ : اور تم مُّسْلِمُوْنَ : مسلمان (جمع)
اے لوگو ! جو ایمان لائے ہو، اللہ سے ڈرو جیسا کہ اس سے ڈرنے کا حق ہے۔ تم کو موت نہ آئے مگر اس حال میں کہ تم مسلم ہو
اسلام ہی زندگی ہے تشریح : اس آیت میں اللہ رب العزت کی عظمت، حکومت اور شان کو بیان کیا گیا ہے کہ جب انسان ہر ہر قدم پر اسی کا محتاج ہے تو پھر کیوں کسی اور سے کوئی بھی امید یا خوف رکھا جائے صرف اسی سے ڈرنا چاہیے جو سب سے زیادہ عزت والا اور اختیار والا ہے۔ اسی کا خوف انسان کی نجات کا باعث بن سکتا ہے اور دنیا و آخرت کی بھلائیاں بھی اسی میں ہیں کہ انسان پوری طرح سے اللہ رب العزت کا فرمانبردار بن جائے۔ زندہ رہے تو مسلمان ہو۔ مرے تو مسلم ہونے کی حالت میں مرے۔ حضرت سفیان بن عبداللہ ثقفی ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں عرض کی کہ اللہ کے رسول ﷺ مجھے اسلام کے بارے میں کوئی ایسی بات بتا دیجئے کہ آپ ﷺ کے بعد پھر میں کسی سے اس کے بارے میں سوال نہ کروں۔ حضور ﷺ نے فرمایا کہ ” تو کہہ کہ میں اللہ پر ایمان لایا پھر اس پر ثابت قدم رہو۔ “ (صحیح مسلم)
Top