Mafhoom-ul-Quran - Aal-i-Imraan : 137
قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِكُمْ سُنَنٌ١ۙ فَسِیْرُوْا فِی الْاَرْضِ فَانْظُرُوْا كَیْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُكَذِّبِیْنَ
قَدْ خَلَتْ : گزر چکی مِنْ قَبْلِكُمْ : تم سے پہلے سُنَنٌ : واقعات فَسِيْرُوْا : تو چلو پھرو فِي الْاَرْضِ : زمین میں فَانْظُرُوْا : پھر دیکھو كَيْفَ : کیسا كَانَ : ہوا عَاقِبَةُ : انجام الْمُكَذِّبِيْنَ : جھٹلانے والے
تم سے پہلے بہت سے دور گزر چکے ہیں، زمین میں چل پھر کر دیکھ لو کہ ان لوگوں کا کیا انجام ہوا ؟ جنہوں نے اللہ کو جھٹلایا
عبرت حاصل کرنے کی تاکید تشریح : تم سے پہلے بہت سے لوگ گزر چکے ہیں۔ ان میں اچھے بھی تھے اور برے بھی۔ تمام قوموں کا ذکر اور ان کا انجام قرآن میں بڑی وضاحت سے بیان کیا گیا ہے۔ تاکہ ان واقعات سے عقل مند لوگ نصیحت حاصل کریں اور اس طرح اپنی اصلاح کرسکیں قرآن مجید لوگوں کے لیے نصیحت، ہدایت اور عبرت کا سبق لے کر آیا ہے۔ اس میں گزشتہ قوموں کا جو ذکر کیا گیا ہے تو وہ صرف قصہ کہانی کے لیے نہیں کیا گیا، بلکہ وعظ ونصیحت اور عبرت دلانے کے لیے بیان کیا گیا ہے۔ نیک لوگ اس سے فائدہ حاصل کرتے ہیں اور اپنے اعمال کو اور بھی زیادہ اچھا بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔
Top