Tafseer-e-Majidi - Hud : 76
یٰۤاِبْرٰهِیْمُ اَعْرِضْ عَنْ هٰذَا١ۚ اِنَّهٗ قَدْ جَآءَ اَمْرُ رَبِّكَ١ۚ وَ اِنَّهُمْ اٰتِیْهِمْ عَذَابٌ غَیْرُ مَرْدُوْدٍ
يٰٓاِبْرٰهِيْمُ : اے ابراہیم اَعْرِضْ : اعراض کر عَنْ ھٰذَا : اس سے اِنَّهٗ : بیشک یہ قَدْ جَآءَ : آچکا اَمْرُ رَبِّكَ : تیرے رب کا حکم وَاِنَّهُمْ : اور بیشک ان اٰتِيْهِمْ : ان پر آگیا عَذَابٌ : عذاب غَيْرُ مَرْدُوْدٍ : نہ ٹلایا جانے والا
اے ابراہیم (علیہ السلام) اسے جانے دو قطعا تمہارے پروردگار کا حکم آچکا ہے اور ان پر ضرور ایک نہ ہٹنے والا عذاب آنے والا ہے،112۔
،112۔ حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کی دعاء وسفارش پر ارشاد ہوا کہ اپنی درخواست پر اصرار نہ کرو یہ لوگ ایمان لانے والے اور سدھرنے والے ہیں ہی نہیں۔ آیت سے صاف معلوم ہوگیا کہ مقبول سے مقبول بندہ کی بھی ہر دعا یا سفارش کا قبول ہوجانا لازمی نہیں۔ بندہ کی نگاہ بہرحال محدود ہی ہوتی ہے حکمت کاملہ کا احاطہ کہاں کرسکتی ہے۔
Top